روس، بھارت میں مزید ایس400میزائل سسٹمز کیلئے بات چیت

بھارت پہلے ہی ایس400 استعمال کر رہا ،مزید ترسیل کے لیے مذاکرات جاری ہیں،روسی حکام

بدھ 3 ستمبر 2025 13:20

ماسکو/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اور روسی دارالحکومت ماسکو کے درمیان دفاعی تعاون ایک بار پھر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق روسی فیڈرل سروس فار ملٹری ٹیکنیکل کوآپریشن کے سربراہ دمتری شوگائیف نے انکشاف کیا کہ بھارت پہلے ہی ایس-400 فضائی دفاعی نظام استعمال کر رہا ہے اور اس کی مزید ترسیل کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت نے 2018 میں روس کے ساتھ 5.5 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت بھارت کو پانچ ایس-400 ترایومف سسٹمز فراہم کیے جانے تھے۔یہ معاہدہ بنیادی طور پر چین کی بڑھتی ہوئی عسکری طاقت کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا گیا تھا تاہم اس کی فراہمی میں بار بار تاخیر ہوئی۔ روس بھارت کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے تحت اب بھارت کو آخری دو یونٹس 2026 اور 2027 میں ملنے کا امکان ہے۔دوسری جانب روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکا اور بھارت کے درمیان بگرتے معاملات سے متعلق کہا ہے کہ بھارت نے امریکی دبا کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے روسی وسائل کی خریداری جاری رکھی اور ماسکو اس مقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔