
جرمنی کی 200افغان مہاجروں کی درخواستوں پر غو رکرنے کی یقین دہانی
جرمن فوج سے تعاون کرنے والے افغان باشندے تین سال سے ویزوں کے انتظار میں ہیں.جرمن چانسلر کو خط
میاں محمد ندیم
بدھ 3 ستمبر 2025
14:37

(جاری ہے)
ان 200 سے زائد افراد (جنہیں پاکستان نے اگست کے وسط میں افغانستان بدر کیا ہے) نے اپنے گمنام خط کو زندگیاں بچانے کے لیے فوری مداخلت کی بے بس اپیل قرار دیا ہے، کیوں کہ انہیں طالبان کی جانب سے انتقامی کارروائی کا خطرہ ہے برلن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مرز سے جب اس خط کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور یہ وعدہ کیا کہ جرمنی کی پچھلی حکومتوں کی جانب سے کیے گئے قانونی طور پر پابند وعدے پورے کیے جائیں گے. یاد رہے کہ 2021 میں طالبان دوبارہ اقتدار میں آئے تو برلن نے ایک اسکیم نکالی تھی تاکہ ان افغانوں کو پناہ دی جائے جنہوں نے افغانستان میں جرمن افواج کے ساتھ کام کیا تھا یا جو طالبان کے ہاتھوں خاص خطرے میں سمجھے جاتے تھے، مثلاً صحافی، وکلا اور انسانی حقوق کے کارکن تاہم جب سے مرز کی قدامت پسند قیادت والی اتحادی حکومت نے مئی میں اقتدار سنبھالا ، اس عمل کو روک دیا گیا ہے تاکہ مجموعی طور پر امیگریشن پالیسی کو سخت کیا جا سکے. ان افراد کے بارے میں بڑھتی تشویش کے باعث جو اب غیر یقینی صورتحال میں ہیں، برلن نے پیر کو پہلی مرتبہ 47 افغانوں کو جرمنی آنے کی اجازت دی, جنہوں نے عدالت میں کامیاب اپیل کی تھی اس گروپ نے چانسلری اور وزارتِ خارجہ و داخلہ کو بھیجے گئے ایک خط میں اپنی کربناک حالت بیان کی، ان میں انسانی حقوق کے کارکن، فنکار، سابق جج اور ان کے اہل خانہ شامل . انہوں نے لکھا کہ وفاقی جمہوریہ جرمنی کے وعدوں پر اعتماد کرتے ہوئے اور جرمنی میں ایک محفوظ زندگی شروع کرنے کی امید کے ساتھ ہم نے سنگین خطرات اور خطرناک سفر کے باوجود افغانستان چھوڑا انہوں نے کہا کہ وہ اسلام آباد اس توقع کے ساتھ گئے تھے کہ چند ماہ میں جرمن ویزے مل جائیں گے لیکن اکثر معاملات میں وہ 3 سال سے زیادہ عرصے سے انتظار کر رہے تھے گزشتہ ماہ افغانستان واپس بھیجے جانے کے بعد سے ہم ایک نام نہاد ’محفوظ پناہ گاہ‘ میں مسلسل خوف کے عالم میں رہ رہے ہیں جو آپ کے شراکت داروں نے قائم کی ہے. انہوں نے کہا کہ طالبان کے داخلے کا مستقل خطرہ، انتقام کا خوف، بلاجواز حراست، اغوا، تشدد یا موت نے ناقابلِ برداشت ذہنی صدمہ پیدا کر دیا ہے جرمن چانلسر فریڈرک مرز نے کہا کہ حکومت اب افغانوں کی جرمنی میں داخلے کی اہلیت کیس ٹو کیس کی بنیاد پر جانچ رہی ہے کچھ معاملات بالکل واضح ہیں کچھ میں ابہام ہے اور ہر صورت میں ہر فرد کے داخلے سے پہلے سیکیورٹی جانچ لازمی ہے. انہوں نے کہا کہ جرمنی نے پچھلی حکومت کے تحت متعدد قانونی ذمہ داریاں قبول کی تھیں جنہیں یہ حکومت بھی لازمی طور پر پورا کرے گی انہوں نے کہا کہ تمام معاملات کا جائزہ لیا جا رہا ہے خاص طور پر سیکیورٹی کے حوالے سے، اور اس تناظر میں ہم ان 200 افغانوں کی درخواست پر بھی غور کر رہے ہیں جنہوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے.
مزید اہم خبریں
-
اسرائیلی فوج کی غزہ پر بم باری جاری‘چوبیس گھنٹوں میں 120سے زیادہ ہلاکتیں
-
جرمنی کی 200افغان مہاجروں کی درخواستوں پر غو رکرنے کی یقین دہانی
-
سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی میں نمایاں پیشرفت
-
بھارت نے دریاﺅں میں مزید پانی چھوڑ دیا، پنجاب کے دریاﺅ ں میں طغیانی برقرار
-
سندھ ہائیکورٹ کا چیئرمین میٹرک بورڈ کے بیک وقت 2 سرکاری عہدے رکھنے پر فریقین سے جواب طلب
-
جی ایچ کیو حملہ، 9 مئی کے 12 مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی 17 ستمبر تک ملتوی
-
احتجاج کیس، پی ٹی آئی راہنماﺅں و کارکنوں کیخلاف کاروائی کا آغاز
-
کالا باغ ڈیم پر علی امین گنڈاپور کا بیان پارٹی پالیسی نہیں، ذاتی رائے ہوسکتی ہے . سلمان اکرم راجہ
-
جن پی ٹی آئی ورکرز کو سزائیں ہوئیں ان کے گھر پر کھانے کو کچھ نہیں ہے .شیخ رشید
-
پنجاب حکومت کا سوشل میڈیا کی نگرانی کے نئے مرکز کا اعلان ، 13ارب روپے مختص
-
ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا، پانچ یا دس سال کے لئے ہوگا . رانا ثنااللہ
-
پاکستان آبادی کے اعتبار سے موسمی تغیرات سے متاثر ہونے والا سب بڑا ملک ہے.رضوان سعید شیخ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.