اسرائیلی فوج کی غزہ پر بم باری جاری‘چوبیس گھنٹوں میں 120سے زیادہ ہلاکتیں

شہرصیہونی افواج کے محاصرے میں ہونے کی وجہ سے شہریوں تک کسی قسم کی امداد نہیں پہنچ رہی.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 ستمبر 2025 14:52

اسرائیلی فوج کی غزہ پر بم باری جاری‘چوبیس گھنٹوں میں 120سے زیادہ ہلاکتیں
تل ابیب/غزہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 ستمبر ۔2025 )اسرائیلی فوج کی غزہ پر مسلسل بم باری جاری ہے اور شہر صیہونی افواج کے محاصرے میں ہونے کی وجہ سے شہریوں تک کسی قسم کی امداد نہیں پہنچ رہی اور نہ ہی غیرجانبدرانہ اطلاعات کا کوئی نظام موجود ہے تاہم اسرائیلی ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ پچھلے 24گھنٹوں میں 120سے زیادہ فراد ہلاک ہوچکے ہیں.

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں میں دو مرد صحافی بھی شامل ہیں غزہ شہر میں فوجی کارروائیوں میں بڑے پیمانے پر شدت دیکھنے میں آئی ہے، جہاں اسرائیلی فوج نے رہائشی گھروں اور بے گھر افراد کے خیموں پر فضائی اور توپ خانے کے حملے بڑھا دیے یہ زمینی کارروائیاں لگاتار تیسویں دن بھی جاری رہیں شہری بڑی تعداد میں شہر چھوڑ کر جنوبی غزہ کی جانب نقل مکانی کرتے رہے ہیں جبکہ کسی محفوظ مقام کی عدم موجودگی کے باعث انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے.

عرب نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے اعلان کیا کہ جنگ کو روکنے کا کوئی راستہ نہیں سوائے اس کے کہ دشمن کو شکست دی جائے اور معرکہ فیصلہ کن طور پر ختم کیا جائے تقریباً 50 ہزار اضافی فوجیوں کو غزہ پر حملے میں شریک ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے جبکہ ایک اور دستے کو جلد بلایا جائے گا. اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے اگست کے آخر میں فوج کے غزہ شہر پر حملے کے منصوبے اور تقریباً 60 ہزار اضافی فوجیوں کی طلبی کی منظوری دی تھی اسرائیلی فوج پہلے ہی گزشتہ ہفتے شہر کو ”انتہائی خطرناک جنگی علاقہ“قرار دے چکی ہے اس نے زور دیا کہ شہر کے باشندوں کو نکالنا نا گزیر ہے.

دوسری جانب انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے موقف اختیار کیا ہے کہ شہر کی اجتماعی بے دخلی نا ممکن ہے اور انخلاءکے منصوبے نہ صرف ناقابلِ عمل بلکہ ناقابلِ فہم بھی ہیں غزہ کی پٹی کے بیس لاکھ سے زائد شہریوں کی بڑی اکثریت جنگ کے دوران کم از کم ایک بار نقل مکانی پر مجبور ہو چکی ہے. دوسری جانب غزہ پر قبضے کی جنگ پر نیتن یاہو اور سینیئر فوجی افسران کے درمیان اختلافات برقرار ہیں اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے گزشتہ ماہ غزہ سٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے تقریباً دو سال پرانی فوجی مہم کو وسعت دینے کے منصوبے کی منظوری دی تھی.

اسرائیل غزہ پٹی کے تقریباً 75 فیصد حصے پر قابض ہوچکا ہے دوروز قبل سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے وزراءکے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جو اس حملے کو تیز کرنا چاہتے ہیں جبکہ آرمی چیف ایال ازمیرنے وزرا پر زور دیا کہ وہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچیں اسرائیلی فوج کے سربراہ نے کہا کہ غزہ سٹی میں فوجی کارروائی سے یرغمالیوں کی جان کو خطرہ ہوگا اور پہلے سے ہی مشکل میں گھری فوج پر مزید دباﺅ پڑے گا.

فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے، جہاں بھوک پھیل چکی ہے ایک سروے میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ بہت سے ریزروسٹ فوجیوں کو کابینہ کے منصوبوں پر اعتراض ہے اور کچھ نے تو کھل کر حکومت پر یہ الزام لگایا کہ اس کے پاس کوئی مربوط حکمت عملی جنگ کے بعد کا منصوبہ یا فتح کا کوئی واضح معیار نہیں ہے.