بھارتی اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے کی حمایت

بدھ 3 ستمبر 2025 21:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 ستمبر2025ء) بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل نے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے مطالبے کی حمایت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے جنوبی کشمیر کے پارٹی عہدیداروں کے ایک وفد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مودی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت ی بحالی کے اپناوعدہ پورا کرے ۔

انہوں نے کہاکہ یکے بعد دیگر قائم ہونی والی بھارتی حکومتیں کشمیریوں کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں ۔جموں وکشمیر کی ریاستی شناخت کی بحالی میں مسلسل تاخیر کی وجہ سے کشمیریوں کا جمہوری عمل پر اعتماد ختم ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

کانگریس لیڈر ادت راج نے ایک میڈیا انٹرویو میں فاروق عبداللہ کے مطالبے کی پرزور حمایت کی ہے ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ انتخابات کے نتیجے میں منتخب حکومت قائم ہونے کے باوجود تمام تر اختیارات مودی حکومت کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت کو فوری بحال کیاجانا چاہیے ۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ طارق انور نے فاروق عبداللہ کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے جموں وکشمیر کی ریاستی شناخت کی بحالی سے مودی حکومت کے انکار کو "ناانصافی" قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ تاریخ میں پہلی بار کسی ریاست کو یونین ٹیریٹری کا درجہ دیا گیا ہے۔ مودی حکومت نے جموں وکشمیر کے ریاست کے درجے کی بحالی کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب تک یہ وعدہ پورا نہیں کیاگیاہے۔راشٹریہ جنتا دل کے ترجمان مرتیونجے تیواری نے بھی جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے نیشنل کانفرنس کے رہنماء کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔