سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا ہو رہا ہے، اِس فتنے کا سر کچلنا ہوگا، وزیراعظم

کچھ لوگ سوشل میڈیا پر اداروں اور شہداء کی تضحیک کررہے ہیں، افواجِ پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا ناقابلِ برداشت ہے، بیرون ملک اور پاکستان میں موجود فتنے کی شناخت اور خاتمہ کرنا ہوگا؛ کابینہ اجلاس سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی بدھ 10 ستمبر 2025 15:28

سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا ہو رہا ہے، اِس فتنے کا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر 2025ء ) وزیراعظم شہباز شرہف کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا ہو رہا ہے، اِس فتنے کا سر کچلنا ہوگا۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج لوگ ملک میں زہریلا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، سوشل میڈیا پر اداروں کی تضحیک کی جا رہی ہے، اس کی جتنی سخت الفاظ میں مذمت کی جائے وہ ناکافی ہے، ہمیں پروپیگنڈا کرنے والے فتنے کی مکمل طور پر بیخ کنی کرنی ہوگی، بیرون ملک اور پاکستان میں موجود فتنے کی شناخت اور خاتمہ کرنا ہوگا، ہمیں آخری حد تک جا کر اس دہشتگردی اور فتنے کا سرکچلنا ہوگا، سکیورٹی فورسز نے قربانی کی تاریخ رقم کی ہے، ملک کیخلاف پراپیگنڈے کرنے والے فتنے کا مکمل طور پر خاتمہ کرنا ہوگا، ان کی شناخت کریں کیوں کہ نفرت کارڈ ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کہتے ہیں کہ ہم افواج پاکستان کی قربانیوں کی بدولت آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اداروں اور شہدا کی تضحیک کررہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور ملک کیخلاف پروپیگنڈا کرنے والے فتنے کا مکمل خاتمہ کرنا ہمارا اولین فرض ہے، ہمارے بہادر میجر عدنان اسلم بنوں میں دہشتگردوں کا مقابلہ کرتےہوئے شہید ہوئے، گزشتہ روز جی ایچ کیو میں ان کی نماز جنازہ میں کل ہم شریک ہوئے، سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ نماز جنازہ کے دوران ہماری شہید کے خاندان کے افراد سے ملاقات ہوئی، ان کے والد نے کہا میرے بیٹے نے شہادت دی ہے جس پر مجھے بہت فخر ہے، ان کے سسر بھی وہاں موجود تھے انہوں نے کہا کہ میرے داماد نے ہمارا سر فخر سے بلند کردیا، شہید کی بہنوں نے مجھے بتایا ہم ایک بہت دلیر بھائی کی بہنیں ہیں، ہمارے بھائی نے عظیم راہ میں قربانی دی ہے اور ہم بھی اسی راہ میں قربانی دیں گے، یہ وہ جذبہ ہے جس کی ایک مثال میں نے یہاں پیش کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ صرف میجر عدنان نہیں بلکہ کئی سپائی، لانس نائیک، میجر، کرنل سمیت دیگر نے اپنی قربانیوں سے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، وہ پاکستان کے دشمنوں سے لڑرہے ہیں، یہ جو معرکہ ہوا جس میں میجر عدنان نے اپنی جان کی قربانی دی، جو توپ اور بندوق کے آگے کھڑا ہوتا ہے اس کی کیفیت کو کوئی نہیں جان سکتا اور اس کے نتیجے میں ہم ناصرف اپنی افواج پاکستان کے شکرگزار ہیں بلکہ ان قربانیوں کی بدولت ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، ہ یہی جذبہ ہے جو پاکستان کو خوارج سے نجات دلانے کے لیے ضروری ہے، وہ اپنے ماں باپ اور بچوں کو یہ بتاکر جاتے ہیں کہ ہم اپنے وطن کے دفاع کے لیے جارہے ہیں تو ان کی بیویوں اور بچوں کی کیفیت کو سمجھیں۔