Live Updates

وزیراعظم محمد شہبازشریف کا امریکہ کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور چین کے ساتھ تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار ، زرعی و موسمیاتی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلاں

بدھ 10 ستمبر 2025 16:47

وزیراعظم محمد شہبازشریف کا امریکہ کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور چین کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امریکہ کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور چین کے ساتھ تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین سے ساڑھے 8 ارب ڈالر کے مشترکہ منصوبے اور امریکہ کے ساتھ کان کنی و معدنیات کے شعبہ میں بڑی سرمایہ کاری کیلئے ایم او یوز خوش آئند ہیں، ان منصوبوں پر عملدرآمد میں تاخیر، کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، دہشت گردی کی بیخ کنی قومی اور ملی فریضہ ہے، سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ، موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی نافذ کی جا رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کو بتایا کہ کل میں نے جی ایچ کیو میں پاک فوج کے بہادر افسر میجرعدنان اسلم جنہوں نے فتنہ الخوارج کا جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے والد اورخاندان کے دیگر افراد سے بھی ملاقات ہوئی ،شہید کے والد انتہائی جذبے سے سرشار تھے۔

انہوں نے آرمی چیف فیلڈ مارشل جنر ل سید عاصم منیر کی موجودگی میں مجھے کہا کہ انہیں اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے، ان کے سسر نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا حتیٰ کہ ان کی بہنوں نے کہا کہ ہمارےبھائی نے عظیم قربانی دی ہے ،شہید کے اہلخانہ نے بھی مادر وطن کےلئے قربانی دینے کے جذبے کا اظہارکیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ جذبات صرف میجر عدنا ن اسلم شہید کے خاندان کے نہیں بلکہ پاک فوج کے تمام افسر اور جوان اسی جذبے سے سرشار ہیں اور انہوں نے قربانیوں کی لازوال تاریخ رقم کی ہے،پاکستانی قوم اپنے شہداء کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، پوری قوم شہداء، غازیوں اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ ان قربانیوں کی سوشل میڈیا پر جس طرح تضحیک کررہے ہیں اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے ،کم ہے،پاکستان کو فتنہ الخوارج سے نجات دلانے کےلئے جو عظیم قربانیاں دی جارہی ہیں ان کا ادراک ہونا چاہئے، اس فتنے کی بیخ کنی نہ کی گئی تو پاکستان کے ساتھ اس سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوگا، یہ ہمارا قومی و ملی فریضہ ہے کہ اس فتنے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے، افواج پاکستان اور ان کی قیادت کو جس طرح سوشل میڈیا پر نشانہ بنایا جارہا ہے یہ ناقابل برداشت ہے ،اس کا سر کچلنا ہو گا۔

وزیراعظم نے بحری امور کے وزیر جنید انوار چوہدری کی والد ہ ، وزیرمملکت رشید ملک کے بڑے بھائی ، سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے والد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کےلئے فاتحہ خوانی کرائی۔وزیراعظم نے دورہ چین پر کابینہ کو اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ نائب وزیراعظم ، متعلقہ وزراء اور ایس آئی ایف سی کے حکام سمیت حکومتی ٹیم کی کاوشوں کے نتیجے میں چین کا دورہ انتہائی کامیاب رہا اور بزنس کانفرنس کا شاندار انعقاد ہوا،ہمیں اس معاملے پر مسلسل اورمزید پیشرفت کرنا ہوگی۔

اس سلسلے میں کوئی کوتاہی،تاخیریا غفلت قابل قبول اور برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ چین دنیا کی ایک طاقتور عسکری اورمعاشی قوت بن چکا ہے جس کا مظاہرہ شاندار فوجی پریڈ میں بھی دیکھنے میں آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین کے دوران ایس سی او اجلاس میں شرکت اور دو طرفہ ملاقاتیں کیں، سی پیک فیز ٹو کے خدوخال ، زراعت، بی ٹو بی سرمایہ کاری،سپیشل اکنامک زونز اورقراقرم ہائی وےکے فنانشل ماڈلز کا اعلان کیا جائے گا،85فیصد چینی سرمایہ کاری جبکہ 15فیصدپاکستانی سرمایہ کاری ہوگی،26ستمبرکو وفاقی وزیر احسن اقبال چین جائیں گے اور وہاں سی پیک 2.0 کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں کا اعلان ہوگا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ چین میں بزنس ایونٹ کے دوران ساڑھے 8ارب ڈالرکے اعلانات ہوئے،اس میں جوائنٹ وینچرز اور ایم او یوز دونوں شامل ہیں ۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ گزشتہ روز امریکی کمپنیوں کے ساتھ بھی ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت مائنز اینڈ منرلز بالخصوص جیمز اینڈ سٹونزکے حوالے سے امریکی سرمایہ کاری آئے گی، پاکستان میں گلگت بلتستان ، چترال اوربلوچستان سمیت کئی علاقوں میں منرلز کے خزانے موجود ہیں جن کو نکالنے کےلئے بڑی امریکی سرمایہ کاری آئے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت امریکہ کے ساتھ تعلقات کے فروغ کےلئے دن رات کوشاں ہے ، ہم نے امریکہ کے ساتھ بھی بہتر تعلقات استوار کرنے ہیں اورچین کے ساتھ اپنی تزویراتی شراکت داری کو بھی مضبوط بنانا ہے،16-2015میں نوازشریف کی حکومت میں ہم نے ایل این جی کے 5پلانٹس لگائے جن میں سے 4 امریکن کمپنی اورایک سیمنزکوملا۔ ان کمپنیو ں کے اعلیٰ عہدیداروں نے کہا کہ اتنا شفاف پروکیورمنٹ پروسیجردنیا میں کہیں نہیں دیکھا،یہ دنیا کے سب سے سستے پلانٹس تھے اورجومشینری نصب کی گئی وہ جدید ترین تھی ، ایمانداری اور محنت ہی نام کمانے کا واحد طریقہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب نے پاکستان میں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر ،خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے،اب سیلابی پانی سندھ میں بھی داخل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کےلئے پروگرام کو حتمی شکل دینا ہوگی ، یہ بہت بڑا چیلنج ہے ، پاکستان تنہا اس سے نہیں نمٹ سکتا، اس سلسلے میں روڈ میپ وضع کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کےلئے ذمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں ، آئندہ ہفتے میں اعدادوشماراور تفصیلات سامنے آجائیں گی، چاول ، مکئی ، گنا اورکپاس سمیت بڑے پیمانے پر فصلوں کو نقصان ہوا ہے جن کا درست تخمینہ لگایا جارہا ہے، یہ معاملہ وفاقی کابینہ میں بھی لے کر آئیں گے،سیلاب میں ایک ہزار کے قریب پاکستانی مرد ، عورت و بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، ہزاروں لوگ زخمی ہیں اور ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب ہے۔

وزیراعظم نے دعا کی کہ سندھ میں سیلاب سے کم سے کم نقصانات ہوں۔وزیراعظم نے ملک میں ماحولیاتی وزرعی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کررہی ہے جس میں متعلقہ وزراء اور سیکرٹریز شامل ہونگے، چیف سیکرٹریزبھی کمیٹی کا حصہ ہونگے۔ایپکس کمیٹی کا اجلاس بھی بلایا جائے گا جس میں چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ اورمتعلقہ افسران بھی موجود ہونگے،وفاق اور صوبوں کومل کر صورتحال سے نمٹنا اور نقصانا ت کا ازالہ کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے قطر میں اسرائیل کے سفاکانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ کیا ہے، فلسطین میں بے گناہ بچوں ، بوڑھوں، جوانوں اور مرد وزن کا خون بہایا جارہا ہے، دنیا کی تاریخ میں اس قتل وغارت کی مثال نہیں ملتی۔وزیراعظم نے بتایا کہ نائب وزیراعظم نے اس صورتحال پر کل بیان جاری کیا ، میں نے قطر کے امیر سے خود صورتحال پر بات کی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی حکومت اور عوام کا مشکل وقت میں یکجہتی کے اظہار پر شکریہ ادا کیا، ہم نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔\932
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات