جموں وکشمیر ، پلوامہ اور اسلام آباد کے اضلاع میں متعدد گھروں پرایس آئی اے کے چھاپے، پابندیوں کے باوجود جموں خطے میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری

بدھ 10 ستمبر 2025 17:03

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے)نے پولیس کے ساتھ مل کر پلوامہ اور اسلام آباد اضلاع میں متعدد گھروں پر چھاپے مارے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کالے قوانین کی آڑ میں یہ چھاپے اونتی پورہ اور بجبہاڑہ میں مارے گئے اور مکینوں کو ہراساںاورانہیں ڈرایا دھمکایا گیا۔

لوگوں نے بتایا ہے کہ دوران شب اور صبح سویرے کی گئی کارروائیوں کے دوران بھارتی فورسزنے گھروں میں گھس کر پوچھ گچھ کی اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی،جس سے علاقے میں شدید خوف و دہشت پھیل گئی ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس طرح کی جابرانہ کارروائیاں بھارتی فوجیوں کا معمول بن چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ایس آئی اے خوف ودہشت پھیلانے اور اقوام متحدہ کی طرف تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے عزم کوکمزورکرنے کیلئے عام شہریوں، سیاسی کارکنوں اورحریت پسندوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

دریں اثناء رکن اسمبلی معراج ملک کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ، کشتواڑ اور ریاسی اضلاع میں آج مسلسل دوسرے روز بھی زبردست احتجاجی مظاہرے جاری رہے۔ کرفیو جیسی سخت پابندیوں کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر انصاف کا مطالبہ کیا اور قابض حکام اوربی جے پی کے خلاف نعرے لگائے ۔ مظاہرین نے معراج ملک کی نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوری اقدار پر براہ راست حملہ قرار دیا اور پبلک سیفٹی ایکٹ کو سیاسی جبر کا ہتھیار قرار دیا۔

ڈوڈہ میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جبکہ اسی طرح کے مظاہرے ریاسی کے علاقے بگا اور کشتواڑ کے علاقے چھاترو میں بھی ہوئے۔ قابض حکام کی جانب سے ایک جگہ پر چار سے زائد افرادکے جمع ہونے پر پابندی کے باوجودبڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور کشمیریوں نے بھارتی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیاہے۔

حریت ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لیے بلاجواز گرفتاریوں، آبادی کے تناسب کوتبدیل اور منظم ظلم وتشدد کا استعمال کر رہا ہے۔کنگن کے علاقے تھون میں قتل عام کے متاثرہ خاندان گزشتہ 35برس سے انصاف سے محروم ہیں ۔ بھارتی پیراملٹری بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے 1990میں آج ہی کے دن ایک بس پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 15بے گناہ شہریوں کو شہید کیاتھا۔