لہہ :لداخ کے عوام کے سیاسی حقوق کیلئے سونم وانگچک کی 35روزہ بھوک ہڑتال

بدھ 10 ستمبر 2025 21:40

لہہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے خطے لداخ سے تعلق رکھنے والے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک اور لہہ ایپکس باڈی کے ارکان نے سیاسی حقوق کے مطالبے کے حق میں35 روزہ بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وانگچک نے لہہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ نے گزشتہ دو ماہ میں ان سے ان کے مطالبات کے بارے میں کوئی میٹنگ نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سے مشاورت کا سلسلہ دو ماہ بل شروع ہونے سے پہلے ہی رک گیاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی عدم سنجیدگی کی وجہ سے وہ اپنی تحریک میں تیزی لانے پر مجبور ہیں ۔پریس کانفرنس سے قبل ایک دعائیہ تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں خطے کے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وانگچک نے کہا کہ دعائیہ تقریب کا انعقاد اس لئے ضروری تھا کہ حکومت کو یہ پیغام دیاجاسکے کہ ان کی تحریک پر امن ، غیر متشدد اور بھارتی آئین کے تحت ہے ۔

وانگچک نے تقریبا دو ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ اگر بی جے پی حکومت لداخ کو ریاست کا درجہ اورعوام کوانکے ر حقوق دینے کیلئے کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ بات چیت شروع نہیں کرتی تو وہ بھوک ہڑتال شروع کریں گے ۔ اگست 2019میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور جموں وکشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دوعلاقوں میں تقسیم کیے جانے کے بعد سے لہہ ایپکس باڈی اورکارگل ڈیموکریٹک الائنس دونوں لداخ کے عوام کے سیاسی حقوق کے لیے اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔