قطر پر اسرائیلی جارحیت انتہائی اشتعال انگیز ، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی پریس بریفنگ

جمعہ 12 ستمبر 2025 19:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) پاکستان نے برادر ملک قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ انتہائی اشتعال انگیز اور قطر کی خودمختاری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الریاستی تعلقات کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے جمعہ کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اس بلا اشتعال اور غیر قانونی جارحیت کے خلاف قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کی جانب سے یہ کارروائی بین الاقوامی امن اور سلامتی کو مسلسل نظر انداز کرنے اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کی اس کی پالیسی کی ایک اور مثال ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل کہا ہے کہ عالمی برادری کو اس طرح کے استثنیٰ کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت میں اپنے اصولی موقف کی توثیق کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ بنائے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع میں برادر عوام اور قطر کی قیادت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دوحہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کے تناظر میں قطر کی عوام اور قیادت سے اظہار یکجہتی کے لیے گزشتہ روز قطر کا سرکاری دورہ کیا۔ شفقت علی خان نے کہا کہ وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے قطری قیادت کو اس بلا جواز اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے اسرائیل کے اس وحشیانہ اور گھنائونے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہوگا اور امت مسلمہ کو اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے مقابلہ میں اپنی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر غور کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے 15 ستمبر کو غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی کے قطر کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا ہے۔