سیف الدین ایڈوکیٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کو MUCTکے نرخوں میں غیر قانونی اضافے کے خلاف نوٹس جاری کردیا

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونِس عبداللہ علوی کو غیر قانونی اور غیر مجاز طور پر میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اور ٹیکسز (MUCT) کے نرخوں میں اضافے کے خلاف باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا۔ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اور ٹیکسز (MUCT) براہِ راست شہریوں پر ناجائز مالی بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔

لیگل نوٹس کے مطابق، MUCT کے نرخوں میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا اضافہ صرف کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) کی سٹی کونسل کی قرارداد کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ تاہم کے الیکٹرک نے ازخود یہ نرخ بڑھا دیے ہیں، حالانکہ کمپنی محض کلیکشن ایجنٹ ہے اور اسے ایسے کسی اقدام کا اختیار نہیں۔

(جاری ہے)

سیف الدین ایڈوکیٹ نے متنبہ کیا ہے کہ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اور ٹیکسز (MUCT) میں اس غیر قانونی اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے، قرارداد نمبر 51 (11-06-2024) کے مطابق پرانے نرخ بحال کیے جائیں، غیر قانونی طور پر وصول کی گئی اضافی رقوم واپس کی جائیں اور صارفین سے باضابطہ معافی مانگی جائے۔

بصورت دیگر یہ معاملہ سیاسی فورمز اور معزز ہائی کورٹ میں زیر سماعت توہینِ عدالت درخواست میں اٹھایا جائے گا۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے اپنے نوٹس میں کہا کہ 11 جون 2024 کی قرارداد نمبر 51 کے تحت کمرشل پراپرٹیز کے لیے MUCT کا نرخ 400 روپے ماہانہ مقرر کیا گیا تھا، اگرچہ اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے شدید مخالفت بھی کی تھی۔ بعد ازاں 2025 میں ایک نئی قرارداد پیش کی گئی تھی جس میں یہ نرخ بڑھا کر 550 روپے ماہانہ کرنے کی تجویز سامنے آئی، مگر تمام فریقین کی مشاورت سے اسے مؤخر کر دیا گیا۔

اس کے باوجود کے الیکٹرک نے یکطرفہ طور پر 750 روپے ماہانہ وصولی شروع کر دی ہے، جو مکمل طور پر غیر قانونی اور عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔نوٹس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ MUCT کی بجلی کے بلوں کے ذریعے وصولی ایک متنازعہ معاملہ رہا ہے اور اس پر آئینی درخواست نمبر D-5654/2022سمیت دیگر مقدمات سندھ ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت رہے ہیں۔ عدالت نے اگرچہ KMC کو MUCT وصولی کی اجازت دی تھی، تاہم وہ مخصوص شرائط و ضوابط کے ساتھ مشروط تھی۔

ان شرائط کی خلاف ورزی پر نہ صرف توہینِ عدالت کی درخواست دائر ہو چکی ہے بلکہ ایک نئی آئینی درخواست (D-3893/2024)بھی عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔ ان حالات میں کے الیکٹرک کی جانب سے ازخود اضافہ براہِ راست عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے اس اقدام نے شہریوں کو بلاجواز مالی بوجھ کے نیچے دبا دیا ہے۔ MUCT، کے الیکٹرک کے ٹیرف کا حصہ نہیں بلکہ ایک خالصتاً بلدیاتی ٹیکس ہے جسے صرف KMC ہی طے کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ کے الیکٹرک کی اس میں دخل اندازی نہ صرف شفافیت پر سوالیہ نشان ہے بلکہ مقامی حکومت کے قانونی اختیارات پر حملہ ہے۔