جیمز اینڈ جیولرز و زرگران راولپنڈی کی ایف بی آر کی طرف سے چھاپوں کی شدید مذمت

تاجرووں کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کی جائے اور ہراسمنٹ بند کی جائے،شیخ آصف ادریس

اتوار 14 ستمبر 2025 18:55

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)جیمز اینڈ جیولرز و زرگران راولپنڈی ڈویژن کے عہدیداران نے پشاور سرگودھا اور اسلام آباد میں ایف بی آر کی طرف سے چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجرووں کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کی جائے اور ہراسمنٹ بند کی جائے جس میں شہروں کی مختلف دکانوں میں چھاپے مارنا جیمز اینڈ جیولرز سیکٹرکو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، چھاپوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا اس کے خلاف پہلے پر امن احتجاج کیاجائے گا بعد ازاں شٹر ڈائون کی کال دی جائے گی۔

ان خیالات کاا ظہارکے پی کے کے چیئرمین امین حسین بابر ،شیخ آصف ادریس،محمد فیاض قریشی، محمد قیصر کیانی، حاجی ارشاد، رانا قدوس، نقاش شیرازی، حاجی رعبدالجبار چوہدری، بیرسٹر توفیق جاوید و دیگر نے گزشتہ روز ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ، محمد نعمان بنگش،اٹک سے محمد افتخار چوہدری، اسلام آباد سے محمد شمیم،محمد زاہد، گوجر خان سیراجہ ظفر اقبال، پی ڈبلیو ڈی سے رانا آصف عزیز، چیئرمین سمال جیولرز ایسوسی ایشن حاجی غلام مصطفی، شاہد مغل ،راجہ فرزند علی،جہلم سے راجہ اظہر ، چکوال سے راجہ امداد اور دیگر شرکت کی اس موقع پر متفقہ طور لائحہ عمل کیلئے ایکشن کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

اجلاس میں ایف بی آر کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات جس کی وجہ سے جیمز اینڈ جیولرز سیکٹر بے حد پریشانی کا شکار ہو رہا ہے جس میں سیلز ٹیکس اور پوائنٹ آف سیل ڈیکلریشن کا معاملہ ہے 175کے نوٹسز کے معاملات اٹھائے گئے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تاجروں کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کی جائے اس طرح کی ہراسمنٹ نہ کی جائے شہروں کی مختلف دکانوں میں چھاپے مارنا جیمز اینڈ جیولرز سیکٹر کو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اس سیکٹر سے قیمتی زر مبادلہ بھی حاصل ہو سکتا ہے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اگر حکومت کی طرف سے موثر اقدامات نہ کئے گئے تو لوگ کاروبار بیرون ملک منتقل کرنے پر مجبور ہوںگے جس سے معیشت کو نقصان پہنچے گا ۔

اجلاس میں اس حوالے سے متفقہ قرارداد پیش کی گئی جس میںوزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اپیل کی کہ اتھارٹی کے قیام کیلئے جو اقدامات اٹھائے گئے تھے ان اقدامات پر فی الفور عمل درآمد کیا جائے اور اتھارٹی کے قیام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور لانگ ٹرم پالیسی کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس سیکٹر کی پالیسی میں بہتری کیلئے کام کیاجا سکے ڈاکومنٹیشن کو آسان بنایای جائے۔

شرکاء حکومت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس سیکٹر کے ا سٹیک ہولڈر ساتھ بیٹھ کر ٹیکسز کے ایشوز پر باہمی مشاورت کرکے مسئلے کا حل نکالا جائے ۔ اس موقع پر مز اینڈ جیولرا و زرگراںراولپنڈی ڈویثرن کے عہدیداران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ایف بی آر کی طرف سے چھاپوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا اس کے خلاف پہلے پر امن احتجاج کیاجائے گا اوراگر ایف بی آر کی طرف سے تاجروں کو ہراساں کرنا بند نہ کیا گیا تو شٹر ڈائون ہڑتال کی کال دینے پر مجبور ہوں گے۔