Live Updates

1ضلع کوئٹہ کے غیور عوام کو ہر شعبہ زندگی میں درپیش مسائل و مشکلات صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں نے بر وقت حل کرنا ہوگا،رہنما پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی

بدھ 17 ستمبر 2025 22:15

u/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2025ء)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے رہنماوں نے کہا ہیں کہ ضلع کوئٹہ کے غیور عوام کو ہر شعبہ زندگی میں درپیش مسائل و مشکلات صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں نے بر وقت حل کرنا ہوگا ضلعی انتظامیہ و پولیس کے مخصوس افسروں و اھلکاروں نے عوام دشمن رویہ ترک کرنا ہوگا نام نہاد حکومت اور ان کے اداروں نے آفغان کڈوال عوام کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی پشتون افغان دشمن پالیسی ختم کرنی ہوگی جبکہ پشتونوں کی معاشی ناقعہ بندی مزید قابل برداشت نہی ورنہ پشتونخوا نیپ جاری احتجاج کو وسعط دے کر احتجاجی مظاہروں شٹرڈاون ہڑتالوں صوبائی اسمبلی اور کوئٹہ کے تمام تہانوں و کوئٹہ کے ایم پی ایز کے گھروں کے سامنے دھرنہ و گھراو کرنے پر مجبور ہونگے اور ہمارے صوبے میں دوسرے صوبوں کے رہنے والے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو صوبہ بدر کرینگے جبکہ افغان کڈوال عوام کے خلاف جاری کریک ڈاون و توھین امیز سلوک پر مختلف سیاسی مذہبی پارٹیوں کی خاموشی افسوس ناک اور قابل گرفت ہیں اور صورتحال کی زمہ داری وفاقی و صوبائی حکومت اور ان کے اداروں پر عائد ہوگی ان خیالات کا اظہار پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے ، مرکزی سینئر سیکریٹری سید قادر آغا ایڈوکیٹ مرکزی سیکریٹری اطلاعات محمد عیسی روشان ، مرکزی سیکریٹری مالیات یوسف خان کاکڑ ، مرکزی سیکریٹری چیئرمین اللہ نور خان کاکڑ اور ضلعی سینئر معاون سیکریٹری ندا خان سنگر نے باچا خان چوک پر احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہویے کیا پشتونخوا ایس او کے زونل سیکریٹری وارث افغان نے جلسے کی قرارداد پیش کی جبکہ سٹیج سیکریٹری کے فرائض نوراغا درانی نے سر انجام دئے اور تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری اسد نے حاصل کی جلسے سے پہلے پارٹی رہنماوں کی قیادت میں پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ سے احتجاجی مظاہرہ شروع ہوا احتجاجی مظاہرہ ٹیکسی سٹینڈ سے ہوتے ہویے ضلع کچہری کے سامنے سے گزرتے ہوئے قندہاری بازار میں باچا خان چوک پر ایک عظیم الشان جلسہ کی شکل اختیار کرگئی مقررین نے ضلع کوئٹہ کے عوام ہر شعبہ زندگی میں درپیش مسائل کے حل انتظامیہ کے مخصوس افیسروں و اہلکاروں کے عوام دشمن روئی اور افغان کڈوال عوام کی جبری بیدخلی کے خلاف پر جوش نعرے بازی کی مقررین نے کہا کہ صوبے کے گورنر وزیراعلی چیف سیکریٹری اور آئی جی صاحب پر واضح کرتے ہیں کہ ضلع کوئٹہ کہ غیور عوام اور اصل مالک ابھی تک زندہ اور اس مصنوعی حکمرانی کی اصل حقیقت کو سمجھ رہے ہیں آپ لوگوں نے حالات کا ادراک کرتے ہویے ضلع کوئٹہ کے عوام کو درپیش مشکلات ومسائل کو حل کرنے اور افغان کڈوال عوام کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی پالیسی اور اقدامات ترک کرنے ہونگے اور آج ہم نے وفد کی شکل میں وزیراعلی سے ملاقات کرکے ان پر یہ سنگین صورت حال واضح کیا ہیں اگر اس کے باوجود صوبائی حکومت اور ان کے اداروں نے بہ سر زمین ان حقائق کو تسلیم نہی کیا تو ہمیں مجبور احتجاجی تحریک کو وسعت دینی ہوگی انہوں نے کہا کہ ایک طرف صوبائی حکومت اور ان کے صوبائی سیکریٹریٹ ضلعی انتظامیہ سمیت تمام سیول انتظامیہ اپنے اختیارات کھوں چکے ہیں اور اصل اختیارات کے مالک امرانہ قوتیں ہیں جنہوں نے صوبائی سیول سیکریٹریٹ میں اپنے دفتر قائم کرکے زور زبردستی کے زریعے آئین و قانون سے بالاتر ہوکر تمام اختیارات چھین لئے ہیں لہذا صوبائی حکومت اور ان کے ایم پی ایز اور صوبے کے ملازمین نے اس سنگین صورتحال سے نکلنے کے لئے اپنے اختیارات کے حصول کے لئے جورت مندانہ اقدام اٹھانا ہوگا ورنہ صوبائی حکومت اور ایم پی ایز مستعفی ہوکے صوبے میں شفاف انتخابات کی راہ ہموار کرے تاکہ عوام کے حقیقی منتخب نمائندوں کی عوامی حکومت قائم کی جاسکے انہوں نے کہا کہ پشتون افغان عوام ہر شعبہ زندگی میں اذیت ناک اور ناقابل برداشت صورتحال مسلط کی گئی ہیں ضلع کوئٹہ میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نے تمام عوام کو شدید تکلیف و پریشانی میں مبتلا کیا ہیں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے مخصوس آفیسروں کے عوام دشمن رویہ اور ناروا سلوک نے غریب ریڑی بانوں اور تھڑے والوں موٹر سائکل کے مالکوں کا جھینا حرام کردیا ہیں افغان کڈوال عوام کی جبری بیدخلی ان کے گھروں پر چھاپے اور ان کے ساتھ تضحیک امیز سلوک رشوت خوری کوئٹہ میں سٹریٹ کرائمز صفائی کی ابتر صورتحال پینے کے صاف پانی سے کوئٹہ کے عوام کی محرومی منشیات کی وبا سرکاری اسکولوں و کالجوں کی ابتر صورتحال سرکاری ھسپتالوں میں علاج و معالجے اور دوائوں کی عدم دستیابی کسٹم حکام کی غیر قانوںی چھاپے بلیلی سمیت مختلف چیک پوسٹوں پر عوام دشمن رویے جیسے مسائل نے ضلع کوئٹہ کے عوام کو یرغمال بنا کر رکھ دیا ہیں جبکہ بدترین مہنگائی وبے روزگاری صوبائی محکموں کی جانب سے جاری کرپشن و رشوت خوری کے باعث عوامی خزانے کی مسلسل لوٹ مار جاری ہے اس صوبے کے سالانہ ترقیاتی پی ایس ڈی پی کو اگر تین کھرب روپے تسلیم کیا جائے تو سرکاری ٹیکسوں کے علاوہ پینتیس فیصد کے حساب سے جاری کمیشن ایک کھرب میں سے پینتیس ارب روپے بنتے ہیں اور تین کھرب کے حساب سے ایک کھرب پانچ ارب روپے بنتے ہیں یہ سنگین صورتحال نامنہاد و غیر نمائندہ صوبائی حکومت کی گورننس کا اصل چہرہ ہے انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں ڈیورنڈ لاین پر امدورفت و کاروبار کی بندش اصل مقصد پشتون افغان عوام کی معاشی ناقہ بندی پنجاب کے سرمایہ داروں اور کارخانوں کے لئے مارکیٹ پیدا کرنا ہیں جو کسی بھی حالت میں قابل قبول نہی اور گذشتہ دو سال سے چمن پرلت کے دھرنے کے متاسرین کے مطالبات کو تسلیم نہ کرنا واضح پشتون دشمنی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہیں انہوں نے کہا کہ پشتون وطن پر مسلط جعلی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ معاشی دہشگردی بھی مسلط کر رکھی ہیں اور دوسری طرف ایک ملک اور ایک فیڈریشن کے ہوتے ہویے پنجاب اور سندھ میں امن و امان کے ساتھ ہر شعبہ زندگی میں عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات کی جارہی ہیں لیکن پشتونخوا وطن سبی سے لیکر سوات تک اور بلوچ وطن پر بدترین بد امنی اور لاقانونیت مسلط کرکے ان کے معدنی وسائل زرخیز زمینوں اور پہاڑی سلسلوں پر جعلی الاٹمنٹ کے زریعے قبضہ جاری ہیں اور دو قومی صوبے کے جعلی اسمبلی کے زریعے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کی جعلی منظوری اس کا واضح ثبوت ہیں ۔

(جاری ہے)

کہ ملکی آئین کی تحط صوبوں کو حاصل اختیارات ایک جعلی ایکٹ کے زریعے وفاق کے حوالے کئے گئے جوکہ قومی غداری کہ مترادف ہیں انہوں نے کہا کہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنا صوبے کے اقوام و عوام کو کسی صورت قابل قبول نہی اور ایف سی کو تمام علاقوں سے واپس کرکے اپنے بیرقوں میں بھیجنا چاہئے کیونکہ ایف سی امن و امان قائم کرنے کے بجائے صوبے کے تمام معدنی علاقوں سے بھتہ خوری کی شکل میں اربوں روپے لوٹ رہے ہیں انہوں نے شیرانی کے علاقے میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا کہ اس میں کان مہترزی کے رہائشی پشتونخوا نیپ کے کارکن الطاف الرحمن خان بھی شامل ہیں ان حملہ اور دہشت گردوں کے خلاف کاروائی ضروری ہیں اور آغوا شدہ اعظم شیرانی با حفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں کہ مقررین نے زور دے کر کہا کہ اگر پشتون افغان عوام کے خلاف جاری پشتون دشمن پالیسیوں اور پشتون دشمن اقدامات کا سلسلہ ختم نا کیا گیا تو پورے صوبے جنوبی پشتونخوا میں احتجاجی تحریک کو وسعت دیتے ہویے سرکاری دفتروں اور تھانوں کا گھراوں کیا جائگا
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات