مقبوضہ جموں وکشمیر:محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی،کشمیری ایک آمرانہ نظام میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، میرواعظ

ہفتہ 20 ستمبر 2025 23:14

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز اور ایجنسیوں نے مختلف اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور چھاپوں کا سلسلہ تیزکر دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راشٹریہ رائفلز، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے ادھم پور کے علاقے ڈوڈو بسنت گڑھ میں ایک مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کر دیا ہے۔

آپریشن میں ڈرون کیمروں اور سراغ رساں کتوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔بھارتی پولیس کے کاؤنٹر انٹیلی جنس ونگ کی ٹیموں نے پیرا ملٹری اہلکاروں کے ساتھ مل کر سرینگر، بارہمولہ، کپواڑہ، اسلام آباد، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں چھاپے مارے۔

(جاری ہے)

چھاپوں کے دوران لوگوں خاص طورپر نوجوانوں کو سخت ہراساں کیا گیا اور گھروں سے موبائل فون ، لیپ ٹاپ اوراہم دستاویزات ضبط کی گئیں۔

جموں خطے کے کشتواڑ ، ریاسی اور پونچھ اضلاع میں بھی اسی طرح کے آپریشن شروع کیے گئے ہیں۔مقبوضہ علاقے میں دہلی کی مسلط کردہ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل تین روز تک سرینگر میں گھر میں نظر بند رکھنے کے بعد آج پروفیسر عبدالغنی بٹ مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے سوپور جانے کی اجازت دی۔

قبل ازیں میر واعظ نے ایک ویڈیو پیغام میں گھر میں اپنی نظربندی، نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے اور پروفیسر بٹ کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینے کے قابض انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہمیں ایک آمرانہ نظام میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوپور میں غمزدہ لواحقین کیساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے پروفیسر بٹ کے انتقال کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔

ممتاز آزادی پسند رہنما، ماہر تعلیم اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد بدھ کو انتقال کر گئے تھے۔ ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج کی سرپرستی میں قائم ویلیج ڈیفنس گارڈز(وی ڈی جی) کے ایک اہلکار ٹیک چند نے اپنی سروس رائفل سے گولی مارکر خودکشی کرلی۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی مذموم بھارتی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مقررین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیل کی کوششوں نے علاقے میں جاری سیاسی عدم استحکام مزید بڑھا دیا ہے ۔سیمینار کا انعقاد کمیونٹی ہیومن رائٹس اینڈ ایڈوکیسی سنٹر اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔