کل جماعتی حریت کانفرنس کا تنازعہ کشمیر کے پرامن اورپائیدارحل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور

پیر 22 ستمبر 2025 12:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس نے 1947سے کشمیرپر بھارتی تسلط کے خاتمے کے لیے ہمیشہ بات چیت کی وکالت کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ 5اگست 2019کوبھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زبردستی اور غیر قانونی طور پر منسوخ کرنے اور علاقے کو مرکزکے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعدکشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جو بھارت قبضے، کشمیر دشمن اور امن دشمن ایجنڈے کی واضح علامت ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں تمام سیاسی قیدیوں، صحافیوں، وکلا، سول سوسائٹی کے ارکان اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔حریت ترجمان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ نام نہاد جمہوری بھارت کے بدصورت چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے جو اب ہندوتوا نظریے کی حامل ایک فرقہ پرست ریاست میں تبدیل ہوچکا ہے۔ترجمان نے کہا کہ نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اخلاقی اور قانونی طور پر اپنی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، عالمی ادارہ اس پر اپنی خاموشی ترک کرے۔حریت ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ علاقے میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں کیونکہ جب تک تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جرائم پر مودی اور بھارتی فوج کا محاسبہ کرنا چاہیے۔