چینی اعلیٰ اقسام سے پاکستان میں السی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ

بدھ 24 ستمبر 2025 18:04

ٹنڈو جام/ لانژو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2025ء)پاکستان کے صوبہ سندھ میں کیے گئے زرعی تجربے میں انکشاف ہوا ہے کہ چین کی تین اعلیٰ پیداوار دینے والی السی کی اقسام لونگیا-10، لونگیا-14 اور لونگ شوان-1 مقامی قسم السئی-90 کے مقابلے میں کہیں بہتر نتائج دے رہی ہیں، خصوصاً جب انہیں متوازن نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیم (این پی کی) اور بورون کھاد کے ساتھ کاشت کیا جائے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یہ تجربہ گانسو اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز اور سندھ زرعی یونیورسٹی کے اشتراک سے کیا گیا جس کا مقصد ملک میں السی کی کم ہوتی پیداوار کو بہتر بنانا ہے۔ اس وقت پاکستان میں السی کی فی ہیکٹر پیداوار صرف 692 کلوگرام ہے،جو دنیا کے سرکردہ ممالک جیسے چین (1000 کلوگرام) اور کینیڈا (1385 کلوگرام) سے کہیں کم ہے۔

(جاری ہے)

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اس تجربے میں رینڈمائزڈ بلاک ڈیزائن کے تحت تین بار دہرائی جانے والی آزمائشیں کی گئیں، جن میں پانچ مختلف کھادوں کے امتزاج استعمال کیے گئے۔

فصل کی نشوونما، پودوں کی اونچائی، شاخوں اور بیجوں کی پیداوار سمیت پتوں اور بیجوں میں غذائی اجزاء کی مقدار کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج کے مطابق لونگیا-14 نے سب سے بہتر کارکردگی دکھائی۔ اس پودے کی اونچائی 78.5 سینٹی میٹر، فی پودا شاخیں 17 اور بیجوں کے چھلکوں کی تعداد 12 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا 1000 بیجوں کا وزن 7.5 گرام، پیداوار 1089.3 کلوگرام فی ہیکٹر اور تیل کی مقدار 40.12 فیصد تک پہنچی۔

مزید برآں اس کے پتوں اور بیجوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاشیم کی شرح بھی زیادہ پائی گئی۔ اس کے برعکس، مقامی قسم السئی-90 بہتر کھاد کے باوجود کم پیداوار اور غذائی اجزاء جذب کرنے کی کم صلاحیت رکھتی ہے۔ اگرچہ بورون کی مقدار اس میں نسبتاً زیادہ رہی، لیکن مجموعی کارکردگی میں یہ چینی اقسام کا مقابلہ نہ کر سکی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یہ تحقیق اگست 2025 میں جرنل آف ایکولوجیکل انجینئرنگ میں شائع ہوئی، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر سندھ کی غذائی اجزاء سے محروم زمینوں میں متوازن کھاد کے ساتھ چینی اقسام (خصوصاً لونگیا-14) کاشت کی جائیں، تو السی کی پیداوار اور معیار میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ حکمتِ عملی پاکستان میں السی کی صنعت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔