چین کے ساتھ تنازع کا خطرہ، امریکا نے دفاعی کمپنیوں کو میزائلوں کی پیداوار 4 گنا کرنے کی ہدایت کردی

منگل 30 ستمبر 2025 02:40

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)امریکا نے دفاعی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ میزائلوں اور دیگر اہم ہتھیاروں کی پیداوار کو 2 سے 4 گنا تک بڑھائیں تاکہ چین کے ساتھ ممکنہ تنازع کی صورت میں اسلحے کی کمی سے بچا جاسکے۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون امریکی ہتھیاروں کے کم ذخائر پر تشویش کا شکار ہے اور اسی لیے اپنے میزائل سپلائرز پر زور دے رہا ہے کہ وہ انتہائی تیز رفتار شیڈول کے تحت پیداوار میں اضافہ کریں اس حوالے سے پینٹاگون کے اعلیٰ حکام اور امریکی میزائل ساز کمپنیوں کے نمائندوں کے درمیان کئی اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں، بتایا گیا کہ ڈپٹی ڈیفنس سیکرٹری اسٹیو فینبرگ براہِ راست اس عمل کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہفتہ وار بنیادوں پر کمپنیوں کے سربراہان سے رابطے میں رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

جون میں پینٹاگون نے اہم میزائل ساز کمپنیوں کو ایک اجلاس میں طلب کیا جس میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے بھی شرکت کی، اس اجلاس میں لاک ہیڈ مارٹن، ریتھیون، اینڈریل انڈسٹریز اور دیگر کمپنیوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ان اداروں نے کہا کہ وہ مزید ملازمین بھرتی کر رہے ہیں، فیکٹریوں کی توسیع کر رہے ہیں اور اضافی پرزہ جات کا ذخیرہ تیار کررہے ہیں تاکہ ممکنہ طلب کو پورا کیا جاسکے۔

اخبار کے مطابق جون میں ٹرمپ انتظامیہ نے مزید جارحانہ پیداواری اہداف مقرر کیے تھے، اس دوران اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ میں امریکا نے سیکڑوں جدید میزائل استعمال کیے جس سے امریکی ذخائر مزید کم ہوگئے۔ذرائع کے مطابق پینٹاگون چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کے لیے 12 ہتھیاروں کو ترجیح دے رہا ہے جن میں پیٹریاٹ انٹرسیپٹر میزائل، لانگ رینج اینٹی شپ میزائل، اسٹینڈرڈ میزائل 6، پریسیڑن اسٹرائیک میزائل اور جوائنٹ ایئر-سرفیس اسٹینڈ آف میزائل شامل ہیں۔

ان میں خاص طور پر پیٹریاٹ میزائل کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ لاک ہیڈ مارٹن عالمی طلب کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔دستاویزات کے مطابق پینٹاگون نے کمپنیوں سے کہا کہ وہ 6، 18 اور 24 ماہ کے دوران پیداوار کو موجودہ سطح سے 2.5 گنا بڑھانے کا منصوبہ پیش کریں۔ستمبر میں امریکی فوج نے لاک ہیڈ مارٹن کو تقریباً 10 ارب ڈالر کا ٹھیکہ دیا ہے جس کے تحت وہ 2024 سے 2026 کے درمیان تقریباً 2 ہزار پی اے سی-3 میزائل تیار کرے گی، پینٹاگون چاہتا ہے کہ مستقبل میں ہر سال اتنے ہی پیٹریاٹ میزائل تیار کیے جائیں جو موجودہ پیداوار سے تقریباً چار گنا زیادہ ہیں۔