
پاکستان و سعودی عرب سمیت 8 مسلم ممالک کا ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کا اعلان
ایک جامع جنگ بندی معاہدہ کی تیاری اور انسانی بنیادوں پر سامان کی تقسیم و فراہمی کے لیے بھرپور تعاون کیا جائے گا، جبری انخلاء روکنے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے بھی یہ تعاون میسر رہے گا؛ مشترکہ اعلامیہ
ساجد علی
منگل 30 ستمبر 2025
11:30

(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں صدر ٹرمپ کی اس تجویز کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جو غزہ میں امن، جنگ کے خاتمے، غزہ کی تعمیر نو، جبری انخلاء روکنے اور ایک جامع امن کے لیے پیش کی گئی، بیان میں اس امر پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مثبت و تعمیری شراکت داری کے ذریعے معاہدے کو حتمی شکل دینے اور اس پر عملدرآمد کے لیے تیار ہیں تاکہ خطے میں امن ہو، سلامتی و استحکام آئے، امریکہ کے ساتھ ایک جامع جنگی خاتمے کے لیے معاہدہ کی تیاری اور اس معاہدے کے نتیجے میں بلارکاوٹ انسانی بنیادوں پر سامان کی تقسیم و فراہمی کے لیے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔
ان ممالک کا مشترکہ اعلامیہ میں کہنا ہے کہ جبری انخلاء کو غزہ سے روکنے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی یہ تعاون اسی طرح میسر رہے گا تاکہ تمام اطراف سے سلامتی کے لیے ضمانتوں کا ایک میکانزم فعال ہوسکے اور اسرائیلی فوج کا انخلاء ہوسکے، جس کے نتیجے میں غزہ کی تعمیر نو ممکن ہو اور امن کی راہ ہموار ہو تاکہ منصفانہ بنیادوں پر دو ریاستی حل ممکن ہو اور غزہ مغربی کنارے سمیت ایک فلسطینی ریاست کا لازمی حصہ قرار پائے اور بین الاقوامی قانون کے تحت علاقائی استحکام و سلامتی کا حصول ممکن بنایا جائے۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے کا اسرائیل کے ساتھ جبری الحاق کی اجازت نہیں دیں گے، ٹرمپ منصوبے میں غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں 72 گھنٹوں کے اندر اندر رہا کر دے جب کہ حماس ہتھیاروں سے دستبردار ہو جائے اور اسرائیلی فوج بتدریج غزہ سے نکل جائے، صدر ٹرمپ کے اس پیش کردہ منصوبہ میں دیگر اہم نکات یہ ہیں کہ عارضی طور پر غزہ میں بین الاقوامی افواج کو استحکام لانے کے لیے تعینات کیا جائے گا اور اس عبوری انتظامیہ کی سربراہی صدر ٹرمپ خود کریں گے، مشترکہ بیان میں خطے میں امن کے لیے امریکہ کے ساتھ شراکت داری پر بھی توجہ کو مرکوز کیا گیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مجوزہ غزہ امن منصوبہ خطے میں قیام امن کا نادر موقع ہے، جس کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں، پاکستان اس مشاورتی عمل میں فعال طور پر شریک رہے گا، غزہ کے حوالے سے نئی سفارتی راہیں کھل رہی ہیں، تاہم اسرائیل کا ای ون بستی منصوبہ دو ریاستی حل پر براہ راست حملہ ہے، یروشلم کو فلسطین سے کاٹنے کی کوششیں بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں، مغربی کنارے کی جغرافیائی وحدت کو توڑنے کی سازش عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کے منافی ہے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان و سعودی عرب سمیت 8 مسلم ممالک کا ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کا اعلان
-
وزیرخزانہ محمداورنگزیب سے آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی ملاقات
-
سپریم کورٹ نے اپیل منظور کرلی، جسٹس جہانگیری کو کام سے روکنے کا فیصلہ کالعدم قرار
-
امن کا وقت ہے ابراہیم معاہدہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے ایک عظیم اور تاریخی دن ہے
-
فرسودہ نظام نے لوگوں کا جینا محال کردیا، ہائبرڈ نظام ختم کرکے دم لیں گے
-
سرکاری ہسپتالوں کی حدود میں نجی میڈیکل سٹورز بند کرنے کا حکم
-
درسی کتابوں کی چھپائی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ پر سنگین الزامات، اینٹی کرپشن کا بڑا ایکشن
-
پنجاب حکومت کا صوبہ میں ای گورننس کے فروغ کیلئے اہم اقدام
-
اپوزیشن سے متعلق سیاسی فیصلوں کا مکمل اختیار محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کو ہوگا
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف کا امریکی صدر کے غزہ میں جنگ بندی کیلئے20 نکاتی پلان کا خیرمقدم
-
علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے اہم ملاقات، صوبے میں امن وامان اور تمام معاملات پر گفتگو کی
-
پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے کوارڈی نیٹر کا نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.