بھارت میں صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری

پراسرار طورپر ایک اور صحافی کی لاش برآمد ، صحافتی تنظیموں کا تحقیقات کا مطالبہ

منگل 30 ستمبر 2025 14:12

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)بھارت میں بی جے پی کی ہندتوا حکومت کے دورمیں آزادانہ صحافت پر قدغن اورحقائق سامنے لانے پر صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں اورحکومت کی بدعنوانیاں بے نقاب کرنے کیلئے مشہورایک اور صحافی پراسرارطورپر مردہ پایاگیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوٹیوب نیوز چینل دہلی اتراکھنڈ لائیو سے وابستہ 36سالہ صحافی راجیو پرتاپ گزشتہ 9دنوں سے لاپتہ تھے اور انکی لاش 28ستمبر کو بھاگیرتھی ندی سے برآمد ہوئی ہے۔

صحافی کی گاڑی پہلے دریا کے قریب سے ملی تھی ۔صحافی کے اہلخانہ کے مطابق اسے اغوا کرنے کے بعد قتل کیاگیاہے ۔پرتاپ کی اہلیہ مسکان نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں اوراسکولوں میں بے ضابطگیوں کوبے نقاب کرنے پر اسے بار بار جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔

(جاری ہے)

جبکہ اتراکھنڈ پولیس نے صحافی کے قتل کو ایک حادثہ قراردیاہے،تاہم صحافتی تنظیموں اور پریس ایسوسی ایشنز نے پولیس کے اس موقف کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

نیشنل الائنس آف جرنلسٹس، دہلی یونین آف جرنلسٹس اور کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس نے صحافی کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے خبردار کیا ہے کہ حکام کو پرتاپ کو ملنے والی دھمکیوں کی تحقیقات کرنی چاہیے۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن نے بھی پولیس سے واقعے کی شفاف تحقیقات کامطالبہ کیاہے کیونکہ پرتاپ کی موت ’’پراسرار حالات‘‘میں ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ مودی کے بھارت میں حکومت کی کرپشن بے نقاب کرنے اور سچ سامنے لانے پر صحافیوںکو جان سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں اور بدترین انتقامی کارروائیوںکا سامنا کرناپڑتاہے۔ حالیہ برسوں میں ریاست چھتیس گڑھ میں مکیش چندراکر،مہاراشٹرمیں ششی کانت واریش اور بہار میں سبھاش کمار مہتوکو بدعنوانی، مافیاز یا غیر قانونی زمینوں پر قبضے کے واقعات کو عوام کے سامنے لانے پر قتل کیا گیا ہے۔رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز کے پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت181ممالک میں سی151ویں نمبر پر ہے۔