بھارت کے غیرقانونی طورپر زیر تسلط جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی محاصرے اورتلاشی کی تازہ کارروائیاں

بدھ 8 اکتوبر 2025 22:47

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) بھارت کے غیرقانونی طورپر زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے راجوری، کپواڑہ، گاندربل اور ادھم پور اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کیں جس سے پورے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اہلکاروں نے منگل کی شام راجوری کے علاقے کنڈی میں مشترکہ طور پر کارروائیاں شروع کیں جو آج مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہیں۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کنڈی میں ایس او جی کے کیمپ پر حملے میں کم از کم پانچ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ فوجیوں نے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا، بھارتی فورسزکی بھاری نفری اورڈرونز کو تعینات کیا گیااور گھر گھر تلاشی شروع کی۔

(جاری ہے)

اسی طرح کی کارروائیاں کپواڑہ کے علاقے وارسن اور ادھم پور کے علاقے بسنت گڑھ میں بھی کی گئیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے تلاشی کارروائیوں کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا۔

گاندربل میں لوگوں کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے انہیں سم کی تصدیق کے بہانے ہراساں کیا۔ادھر نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے اسلام آباد، کپواڑہ، شوپیاں، کولگام، بارہمولہ، بڈگام اور بانڈی پورہ اضلاع میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ''یواے پی اے ''کے تحت گھروں پر چھاپے مارے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ بھارتی پیراملٹری فورس اور پولیس اہلکاروں نے پورے محلوں کو محاصرے میں لیا، گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور مکینوں کو ہراساں کیا۔

ایس آئی اے اہلکاروں نے چھاپوں کے دوران خاص طور پر حریت رہنمائوں اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔لداخ میں بار ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ بھارتی پولیس نے خطے میں بلاجواز گرفتاریاں جاری رکھی ہیں۔ لہہ اپیکس باڈی نے خطے میں حالات معمول پر آنے کے مودی حکومت کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے تمام نظربندوں کی رہائی، انٹرنیٹ سروسز کی بحالی اور پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔