Live Updates

آئین و قانون کی بالادستی کے لیے وکلا برادری کو میدان میں آنا ہوگا، ایڈووکیٹ خالد محمود

منگل 14 اکتوبر 2025 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) پاکستان تحریکِ انصاف ملیر کے جنرل سیکریٹری اور معروف قانون دان ایڈووکیٹ خالد محمود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ملک میں آئین و قانون کی بالادستی عملا ختم ہوچکی ہے۔ طاقت کے زور پر عوام کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عدلیہ اور میڈیا کی آزادی ایک ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد ہے، اگر ان دونوں اداروں پر قدغن لگ جائے تو انصاف کی حکمرانی قائم نہیں رہ سکتی۔

ایڈووکیٹ خالد محمود نے کہا کہ این اے 231 ملیر کے عوام نے مجھے ووٹ دے کر کامیاب کرایا، مگر دھاندلی کے ذریعے مخالف امیدوار کو جتوا کر عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔ 11 اکتوبر 2024 کو جب دوبارہ گنتی (ریکانٹنگ)جاری تھی تو مسلح افراد نے الیکشن آفس پر حملہ کیا، دروازے توڑ کر اندر داخل ہوئے اور تمام ریکارڈ کو جلا کر راکھ کر دیا۔

(جاری ہے)

آج ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

ہم اب بھی الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج پر مجبور ہیں اور عوام کے حق کی آواز بلند کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت عوام کی طاقت سے وجود میں آتی ہے، کسی دوسری طاقت سے قائم ہونے والی جمہوریت حقیقی نہیں ہو سکتی۔ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے انصاف کی حکمرانی ناگزیر ہے۔ایڈووکیٹ خالد محمود نے مزید کہا کہ عوام کی آواز دبائی جا رہی ہے۔

پہلے عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، اب طاقت کے زور پر عوام مخالف فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ ملک میں افراتفری کی فضا قائم ہے، ایسے حالات میں عوامی رائے کو دبانا درست نہیں۔ یہ وقت عوام دشمن فیصلے کرنے کا نہیں ہے۔انہوں نے آخر میں کہا کہ پاکستان کی ترقی اور معیشت کی بحالی کے لیے فوری طور پر سیاسی استحکام لانا ضروری ہے، عوام کے حقیقی لیڈر عمران خان کو رہا کیا جائے اور قوم کو ان کا چوری شدہ مینڈیٹ واپس دیا جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات