بھارت کے نزدیک کشمیر ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ ایک فوجی مہم ہے، مشتاق احمد بٹ

بدھ 15 اکتوبر 2025 10:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس (آزاد کشمیر و پاکستان شاخ) کے سیکرٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ نے ایک طویل عرصے سے بھارتی قابض فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے حریت رہنماؤں، آزادی پسند کارکنوں، انسانی حقوق کے نمائندوں اور عام شہریوں کے گھروں پر مسلسل چھاپوں کی مذمت کی ہے۔یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ان غیر انسانی کارروائیوں کے نتیجے میں وادی بھر میں خوف، دہشت اور عدمِ تحفظ کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے۔

بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر کو ایک ایسی محصور بستی میں تبدیل کر دیا ہے جہاں زندگی کا ہر پہلو عسکری نگرانی اور جبر کے سائے میں گھرا ہوا ہے۔مشتاق احمد بٹ نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ وادی میں امن اور استحکام قائم ہے، حالانکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

(جاری ہے)

ریاست میں10 لاکھ سے زائد فوجی اہلکاروں کی تعیناتی اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کے نزدیک کشمیر ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ ایک فوجی مہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی کارروائیاں محض سیاسی مخالفت کو دبانے کے لیے نہیں بلکہ کشمیری عوام کے اجتماعی شعور، شناخت اور مزاحمتی عزم کو مٹانے کے لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے جب دیکھا کہ ظلم و ستم کے باوجود کشمیری عوام آزادی اور حقِ خودارادیت کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، تو اس نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور سامراجی اقدامات کے ذریعے ریاست کا مسلم تشخص ختم کرنے، غیر ریاستی باشندوں کو بسانے اور آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی خطرناک سازش شروع کی۔

یہ اقدامات اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین اور انسانی ضمیر تینوں کی توہین ہیں۔سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ بھارت نے ریاست میں اظہارِ رائے کی آزادی اور آزاد صحافت پر تاریخ کی بدترین پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔صحافیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، اخبارات پر سنسرشپ ہے، سوشل میڈیا پر سخت نگرانی ہے اور جو بھی سچ بولنے کی جرات کرتا ہے اسے جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں آج کا میڈیا خاموش ہے لیکن زمین چیخ رہی ہے،ظلم کی گونج ہر سمت سنائی دے رہی ہے۔مشتاق احمد بٹ نے عالمی برادری، بالخصوص اقوامِ متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے ان غیر انسانی اقدامات کا فوری نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو پابند کیا جائے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور کشمیری عوام سے کیے گئے حقِ خودارادیت کے وعدے کو پورا کرے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسی نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ عالمی انصاف اور انسانیت کے اصولوں پر بھی ایک بدنما داغ ہے۔مشتاق احمد بٹ نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنے خون سے آزادی کی شمع روشن کی ہے اور وہ اسے کسی صورت بجھنے نہیں دیں گے۔