نئے مالی سال میں پشاور شہر کے آغاز تا اختتام 27کلومیٹر طویل ریپڈ بس سروس چلانے کے پلان کی منظوری ، صوبائی دارالحکومت کی شاہراہوں کو لاہور اور اسلام آباد کی طرز پر کشادہ بنانے اور شہری ترقی کے دیگر میگا پراجیکٹس پر کام شروع کرنے کا فیصلہ

جمعہ 13 جون 2014 07:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جون۔2014ء)نئے مالی سال میں پشاور شہر کے آغاز تا اختتام 27کلومیٹر طویل ماس ٹرانزٹ کوریڈور ون کے تحت سات ارب روپے کی لاگت سے ریپڈ بس سروس چلانے کے پلان کی منظوری کے علاوہ صوبائی دارالحکومت کی شاہراہوں کو لاہور اور اسلام آباد کی طرز پر کشادہ بنانے اور شہری ترقی کے دیگر میگا پراجیکٹس پر کام شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اسی طرح پشاور اپ لفٹ اور بیوٹیفکیشن پروگرام، اربن پلاننگ یونٹ، محکمہ آبپاشی، این ایچ اے اور پی ڈی اے کے تحت شہر میں کھربوں روپے کی لاگت سے سڑکوں ، پلوں ، پارکوں اور دیگر تفریحی مقامات کی تعمیر و توسیع، پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، نکاس ، ٹریفک کے مربوط نظام، شجرکاری ، ثقافتی و رثے کی بحالی و ترقی اور تزئین و آرائش کے کئی منصوبے بھی شروع کئے جارہے ہیں شہر کی تمام شاہراہوں کو کشاد ہ کرنے کے علاوہ ان کے اطراف میں گرین بیلٹس بھی قائم کئے جائیں گے محکمہ آبپاشی کے تحت پشاور شہر سے گزرنے والی ورسک کنال سسٹم کی چاروں نہروں کے اطراف کو بھی کشادہ اور خوبصورت بنانے کا جامع پلان بنایا گیا ہے پروگرام میں شہر کی الیکٹرانک سکیورٹی کے لئے بھی اقدامات شامل ہیں شہریوں کی سیر و تفریح کیلئے روایتی پارکس کے علاوہ واٹر پارکس اور واکنگ ٹریکس بھی بنائے جائیں گے جبکہ کھیلوں کی سر گرمیوں کیلئے کثیر المقاصد سپورٹس سٹیڈیم اور سائیکلنگ ٹریکس تعمیر کئے جائیں گے یہ بات وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ پشاور اپ لفٹ اور بیوٹیفکیشن پروگرام کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتائی گئی جس میں پروگرام کے تحت شروع کر دہ منصوبوں پر پیشرفت، کام کے معیار اور دیگر اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اورضروری فیصلے کئے گئے صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ، منصوبہ بندی و ترقیات کے پارلیمانی سیکرٹری میاں خلیق الرحمان اور مشیر برائے سرمایہ کاری و معاشی اُمور رفاقت الله بابر کے علاوہ چیف سیکرٹری امجد علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز، بلدیات، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اشفاق خان، خزانہ، منصوبہ بندی، آبپاشی، مواصلات و تعمیرات، ہاؤسنگ اور دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، کنسلٹنٹ، پی ڈی اے ، میونسپل کارپوریشن ، پشاور کینٹونمنٹ بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی

وزیراعلیٰ نے تمام منصوبوں کو ہر لحاظ سے جامع بنانے اور ان پر جلد عملی کام شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اب عمل کا وقت آچکا ہے ہر محکمے کو اپنے فرائض پہچاننے اور سو فیصد پورے کرنا ہونگے ترقیاتی پلان کیلئے فنڈز دستیاب ہیں اور وسائل کی کمی کسی بھی مرحلے پر آڑے نہیں آنے دی جائے گی انہوں نے کہا کہ پشاور پھولوں اور باغوں کا شہر رہا ہے اور ہم نے اسکی یہ تاریخی اور ثقافتی حیثیت ہر قیمت پر بحال کرنی ہے انہوں نے کئی سکیموں میں مزید بہتری کیلئے موقع پر ہدایات جاری کیں اس موقع پر محکموں اور اداروں نے شہر کی تعمیر و ترقی اور تزئین و آرائش کیلئے مرتب کئے گئے تمام منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایات کے تحت شہر کی سڑکوں کی بحالی و کشادگی کے سلسلے میں کارخانو مارکیٹ تاحیات آباد فیز III انٹر سیکشن تک جمرود روڈ کو کشادہ کرکے چار رویہ بنایا جائے گا رنگ روڈ کے دونوں اطراف 19فٹ سروس روڈ کا اضافہ کیاجائے گا رنگ روڈ کا باقی ماندہ حصہ پجگی روڈ اور ورسک روڈ تک جلد از جلد پھیلایا جائے گا جی ٹی روڈ تا حیات آباد شاہراہ کے دونوں اطراف سروس روڈ کو مین شاہراہ میں مدغم کر دیا جائے گا تمام شاہراہوں کے اطراف گنجائش کے مطابق گرین بیلٹ اور شجر کاری کی جائے گی یونیورسٹی روڈ سمیت تمام بارگین اور شو رومز کیلئے نئے انجنیرنگ یونیورسٹی کے قریب وسیع پلاٹ حاصل کرکے انہیں وہاں منتقل کیا جائے گاسستے بازار قائم کئے جائیں گے جہاں تجاوزات کی زد میں آنے والے کیبن اور ہتھ ریڑھیوں کو کھپایا جائے گا پشاور چھاؤنی کی پانچ اہم سڑکیں بھی صوبائی خرچ سے کشادہ کی جائیں گی

اسی طرح بورڈ آف انوسٹمنٹ نے ناصر پور جی ٹی روڈ تا کارخانو مارکیٹ حیات آباد ریلوے ٹریک کے ساتھ ریپڈ بس سروس روڈ پر کام شروع کر دیا ہے جو سات ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے ایک سال میں مکمل ہو گا اور اس پر ہر دس منٹ بعد روانہ ہونے والی بس صرف 45منٹ میں آخری سٹاپ تک پہنچے گی جبکہ ایمبولینس اور فائر بریگیڈ گاڑیوں کو بھی آمد و رفت کی اجازت ہو گی مزید برآں تمام سڑکوں پر بس سٹاپس اور ہر مناسب مقام پر سڑک عبو ر کرنے کیلئے لیول کراسنگ، زیبرا کراسنگ اور ہیڈکراسنگ اور ٹریفک سگنلز کا خصوصی اہتمام کیا جائے گا شہر کے اندر سے گرزنے والی نہروں کی بہتری اور تزئین و آرائش کے پروگراموں کے بارے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ ان نہروں کے اطراف میں فٹ پاتھ اور واک ویز تعمیر کرنے کے علاوہ گرین بیلٹ اور بینچز بھی تعمیر کئے جائیں گے تاکہ انہیں مقامی لوگ تفریح گاہ کے طور پر استعمال کر سکیں اس سلسلے میں ڈیزائن محکمہ آبپاشی کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے

اسی طرح شہر کے مختلف مقامات خصوصاً نہروں کے کناروں پر فوڈ کورٹس بنائے جائیں گے جس کیلئے متعدد موزوں مقامات کی نشاندہی اور تعمیرات کی تیاری کی جا رہی ہے پشاور میں میونسپل سروسز کو بہتر بنا کر انہیں جدید طرز پر استوار کرنے کیلئے نجی کمپنی کی خدمات کا اجراء ہو گا اور شہر کی 25 یونین کونسلوں میں گاڑیاں ، مشینری اور دیگر ضروری آلات فراہم کئے جائیں گے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور آبنوشی نظام کو حفظان صحت کے اُصولوں سے ہم آہنگ کیا جائے گانوجوانوں کیلئے حیات آباد میں ریس ٹریک تعمیر کیا جائے گا جبکہ خوانین کیلئے جم، ان ڈور گیمز ، سوئمنگ پول ، گفروی تھیٹر ہال اور تمام سہولیات سے آراستہ لیڈیز کلب قائم کئے جائیں گے اسی طرح شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے، ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے اور شہر یوں کو آمدورفت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے ٹرانسپورٹ انجینئرنگ اینڈ پلاننگ یونٹ قائم کیا جارہا ہے اس ضمن میں بس ٹرمینل، جنرل بس اسٹینڈ ، چارسدہ بس اسٹینڈ اور کوہاٹ روڈ بس اسٹینڈ کو اپ گریڈ کرکے ان میں مسافروں کیلئے تمام جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :