تاجکستان میں طلاق کی شرح میں کمی کیلئے بچیوں کو سکولوں میں روٹی پکاناسکھایا جانے لگا،بچیوں کو امور خانہ داری سکھانے کے لئے خصوصی ماہرین بھی مقرر

منگل 1 جولائی 2014 08:08

دوشنبے(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء ) تاجکستان کے صوبہ صغد میں طلاق کی بڑہتی شرح کو روکنے کے لئے اسکولوں میں بچیوں کو گھریلو کام کاج کی تربیت دی جانے لگی۔

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تاجکستان کے صوبہ صغد کے گورنر عبدالرحمان قدوری کی جانب سے جاری کردہ حکم کے تحت پہلے مرحلے میں صوبے بھر کے912 میں 840 اسکولوں میں بچیوں کو ملک کے قومی پکوان کی تیاری سکھانے کے لئے خصوصی چولہے نصب کئے گئے جس کے بعد اب 530 اسکولوں میں مٹی کے تندور بھی لگادیئے گئے ہیں تاکہ بچیوں کو نان اور روٹی بنانا سکھایا جاسکے۔

اس کے علاوہ ان اسکولوں میں قالین بْننے سمیت دیگرگھریلو آرائشی سامان کی تیاری کی مشینیں اور ماہرین بھی تعینات کئے گئے ہیں۔صوبائی گورنر کے پریس سیکریٹری مظفر یونوسو کا کہنا ہے کہ ملک میں نئے شادی شدہ جوڑوں کے درمیان طلاق کی شرح میں خوفناک اضافہ ہورہا ہے اس کی بنیادی وجہ لڑکیوں کی امور خانہ داری سے ناواقفیت ہے۔ اس لئے لڑکیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں گھریلو امور میں طاق کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس کا نتیجہ مثبت نکلا ہے۔