اٹلی کے ساحل پر کشتی سے 30 لاشیں برآمد،کشتی شمالی افریقی ساحل سے سسلی آ رہی تھی اور اس میں غیر قانونی تارکین وطن سوار تھے، لوگوں کی موت دم گھٹنے سے ہوئی، حکا م

منگل 1 جولائی 2014 08:09

رو م(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء )اٹلی کی بحریہ اور کوسٹ گارڈز نے مچھلیاں پکڑنے والی ایک کشتی سے تقریباً 30 لاشیں برآمد کر لیں ۔یہ کشتی شمالی افریقی ساحل سے سسلی آ رہی تھی اور اس میں غیر قانونی تارکین وطن سوار تھے۔اٹلی کی خبر رساں ایجنسی نے بحریہ اور ساحلی محافظوں کے حوالے سے کہا ہے بچانے والوں کو اس کشتی میں تقریباً 590 افراد سوار ملے جو انتہائی خستہ حالات میں تھے۔

ان میں دو حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔کہا جاتا ہے کہ کشتی میں سوار لوگوں کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے جب اٹلی کے ساحلی محافظوں کو روزگار کی تلاش میں ترکِ وطن کرکے اٹلی آنے والوں کی کشتیوں سے لاشیں ملی ہیں لیکن اتنی بڑی تعداد میں پہلی بار ایسا واقعہ سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

فرا نسیسی خبر رسا ں ادارے کے مطابق کشتی کو اٹلی کی بحریہ سسلی کے جنوب مشرقی ساحل پوزالو لے جا رہی ہے۔

گذشتہ ہفتے کے دوران اطالوی محافظ دستوں نے 1600 سے زیادہ تارکین وطن کو بچایا ہے۔ اس طرح رواں سال ترکِ وطن کرکے اٹلی آنے والے لوگوں کی تعداد 60 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق اس سال ترکِ وطن کرنے والوں کی تعداد سنہ 2011 میں بہار عرب کے دوران اٹلی آنے والے تارکین وطن کی سب سے زیادہ تعداد 63 ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔گذشتہ سال روزگار کی تلاش میں یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے افریقی تارکین وطن کی ایک کشتی اٹلی کے ساحل کے قریب آگ لگنے کے بعد ڈوب گئی تھی جس میں کم از کم 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جب سمندر کا موسم ٹھیک ہوتا ہے تو افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ سے مہاجرین روزانہ شمالی اٹلی کے ساحل پر پہنچتے ہیں۔ان کشتیوں کی حالت خراب ہوتی ہے جس میں عموماً گنجائش سے زیادہ افراد سوار ہوتے ہیں اور برسوں سے لوگ کشتیاں ڈوبنے سے اسی طرح مرتے رہے ہیں۔