سر گو دھا ، پنچائیت نے 11 سالہ طالبہ کو ونی کرتے ہوئے اس کا زبردستی نکاح پڑھا دیا

منگل 1 جولائی 2014 08:06

حیدر آباد ٹاؤن( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء) نواحی چک 28 جنوبی میں پنچائیت نے 11 سالہ طالبہ کو ونی کرتے ہوئے اس کا زبردستی نکاح پڑھا دیا‘ لڑکی کے ماں باپ مبینہ طور پر جھوٹے مقدمہ میں جیل میں بند ہیں‘ پولیس نے نکاح خوان سمیت ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا‘ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے‘ بتایا گیا ہے کہ 28 جنوبی کی مسماة ممتاز بی بی کو مقامی پنچائیت نے زبردستی ونی کرتے ہوئے اس کا نکاح عرفان شوکت سے پڑھا دیا‘ جس کے بعد اس کے ورثاء نے اس کی رخصتی نہ کی تو ملزمان کی طرف سے لڑکی کو زبردستی اٹھانے کی دھمکیاں دی گئیں‘ ونی ہونے والی ممتاز بی بی نے میڈیا کو بتایا کہ اس کا بھائی صابر رخسانہ نامی لڑکی سے محبت کرتا تھا مگر رخسانہ کے اہل خانہ نے صابر کے ساتھ اس کی شادی کرنے سے انکار کر دیا جس پر دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گولیاں کھا کر خود کشی کر لی‘ اس صورتحال پر پنچائیت بلائی گئی جس نے صابر کی 11 سالہ بہن ممتاز بی بی کی زبردستی شادی کا فیصلہ کرتے ہوئے مرنے والی لڑکی رخسانہ کے کزن سے کر دیا‘ لڑکی کی والدہ اور والد نے زبردستی نکاح کو ماننے سے انکار کر دیا‘ جس پر خود کشی کرنے والی لڑکی کی موت کے بعد اس کے بھائیوں اور والدین کو کڑانہ پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا‘ گزشتہ روز تھانہ کڑانہ پولیس نے ونی کی جانے والی لڑکی ممتاز بی بی کی رپورٹ پر ملزمان عدنان‘ شوکت‘لیاقت‘ طالب اور نکاح خوان مولوی ظفر الله کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تا ہم کوئی ملزم گرفتارنہ ہو سکا ہے۔