پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 16ویں باہمی ٹیسٹ سیریز6اگست سے سری لنکا میں شروع ہوگی،اب تک کھیلی گئی سیریزمیں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے ،گرین شرٹس نے سات ٹیسٹ سیریز اپنے نام کیں

پیر 4 اگست 2014 08:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اگست۔2014ء)پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 16ویں باہمی ٹیسٹ سیریز6اگست سے سری لنکا میں شروع ہوگی ۔اب تک کھیلی گئی سیریزمیں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے جس میں گرین شرٹس نے سات ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی ہیں جبکہ پانچ سیریز ڈرا اورچار سیریزمیں شکست کا سامنا رہا ۔ان سیریز میں دو ایشین ٹیسٹ چمپئن شپس شامل نہیں ہے جو دونوں ٹیموں ایک ایک بارجیت چکی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان ایشیا ء کی سرفہرست ٹیم ہے جس کا 1.10کا فتح وشکست کا تناسب دیگر تینوں ایشیائی ٹیموں سے بہتر ہے جبکہ ریسٹ آف دی ورلڈمیں صرف آسٹریلیا،انگلینڈ اور جنوبی افریقہ ہی پاکستان سے بہترفتوحات کا تناسب رکھتی ہیں۔اگر ایشیاء میں ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیں تو کوئی بھی ٹیم پاکستان کے قریب ترنظرنہیں آتی۔

(جاری ہے)

گرین شرٹس ہی واحدسائیڈ ہے جنہوں نے ایشیائی کنڈیشنزمیں شکستوں کے بدلے دوگنے میچز جیتے ہیں جن کا فتح وشکست کا تناسب 2.10ہے جبکہ اس فہرست میں دوسرے نمبرپر بھارت ہے جس نے شکستوں سے زیادہ فتوحات ضرور حاصل کی ہیں مگر ان کا تناسب پاکستان سے کم ہے۔

پاکستان کو سری لنکا کے 952رنزکے بعد ایشیاء میں دوسرابڑا مجموعی اسکوربنانے کا بھی اعزاز حاصل ہے تاہم ان وکٹوں پر بیٹنگ اوسط میں وہ بھارت اور جنوبی افریقہ سے قدرے پیچھے ہے مگر یہ فرق1رن فی اننگز سے بھی کم ہے۔حالیہ سیریزکے آغاز سے قبل پاکستان آسٹریلیا کے بعد محض دوسری مہمان ٹیم ہے جس نے سری لنکا سے شکستوں سے زیادہ فتوحات حاصل کی ہیں جبکہ پاکستان نے آئی لینڈزمیں مجموعی19ٹیسٹ کھیلنے کے علاوہ 6ٹیسٹ جیتے ہیں جو یہاں کسی بھی غیرملکی ٹیم کے میچوں کی سب سے زیادہ تعداد اور فتوحات ہیں۔

پاکستان نے سری لنکا میں جن 19ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیاہے،ان میں سے پانچ شکستوں کے بدلے چھ جیتے بھی ہیں۔پاکستانی بیٹسمینوں کیلئے بھی سری لنکن کی کنڈیشنز نئی نہیں ہیں جہاں اگرچہ وہ سب سے کامیاب غیرملکی بیٹنگ لائن نہیں ہے مگر بھارت اور آسٹریلیاکے بعد سب سے عمدہ اوسط سے رنزکرنے والی ٹیم ضرور ہے۔مذکورہ تینوں ٹیموں کے علاوہ دیگر تمام سائیڈز نے آئی لینڈزکی کنڈیشنزمیں فی وکٹ کیلئے30سے بھی کم رنزبنائے ہیں۔

پاکستان کی حالیہ ٹیم میں چند تجربہ کھلاڑیوں کے علاوہ نوجوان کھلاڑی بھی موجود ہیں جو پہلی بار سری لنکن سائیڈ کاان کے اپنے ملک میں پہلی بار سامناکریں گے۔ یونس خان کے علاوہ کپتان مصباح الحق ،اظہرعلی اور احمد شہزاد سے پاکستانی شائقین کو کافی امیدیں وابستہ ہیں جبکہ بولنگ لائن میں بھی اس کے پاس سعیداجمل اور عبدالرحمن کی ایسی اسپین جوڑی ہے جو 2012 میں یو اے ای میں انگلش بیٹسمینوں کے علاوہ آئی لینڈرز کیلئے بھی سخت مشکلات کھڑی کرچکی ہے جبکہ سری لنکا کی موزوں کنڈیشنزمیں وہ ایک بار پھر اپنی کارکردگی دہراسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :