وسطی و مغربی افریقی ممالک میں ایبولا وائرس سے متعدد اموات ہوئیں،علاج کیلئے اب تک کوئی تصدیق شدہ ویکسین موجود نہیں ؛عالمی ادارہِ صحت

جمعرات 7 اگست 2014 06:34

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء)ایبولا وائرس سے وسطی اور مغربی افریقی ممالک میں متعدد اموات ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایبولا وائرس جنگلی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا،ایبولا وائرس ڈیزیز یا EVD اچھوت کی بیماری ہے جو جان لیوا ثا بت ہوتی ہے، EVD میں انسان کے بچنے کا امکان صرف دس فیصد ہی ہوتا ہے، یہ جان لیوا وائرس وسطی اور مغربی افریقی ممالک میں پایا جاتا ہے، WHO کی رپورٹ کے مطابق یہ وائرس جنگلی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا، مانا جاتا ہے کہ سب سے پہلے چمگادڑوں کی خاص نسل فروٹ بیٹ "Fruit Bat" سے ایبولا وائرس دیگر جانوروں میں منتقل ہوا، ایبولا وائرس ڈیزیز کی علامات میں اچانک بخار کا آنا، شدیدکمزوری، پٹھوں میں درد، سردرد اور حلق میں سوزش شامل ہیں، EVD کے مرض میں قے کی شکایت،، ڈائریا،، گردے اور جگر کا کمزور ہوجانا اور اندرونی و بیرونی خون کا رساؤ ہوتا ہے، وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کی خاطر مریض سے فاصلہ رکھنا اور مریض کی دیکھ بھال کے دوران دستانے پہننا ضروری ہے، ایبولا وائرس کے علاج کیلئے اب تک کوئی تصدیق شدہ ویکسین موجود نہیں ہے۔