پشاور،ٹارگٹ کلنگ،سکھ برادری پرفائرنگ،ایک شخص ہلاک،دوشدید زخمی، سکھ تاجرکی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کو پوری سنجیدگی سے لیا گیا ہے ،پرویز خٹک

جمعرات 7 اگست 2014 06:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء)پشاور کے علاقہ ہشت نگری میں نامعلوم مسلح ملزمان نے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے تین افراد پر دکان کے اندر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں ایک سکھ ہلاک اور دو سکھ بھائی شدید زخمی ہوگئے زخمیوں کو تشویشناک حالت میں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیاجبکہ ملزم واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سکھ برادری نے جی ٹی روڈ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا تاہم بعد ازاں وزیر اعلیٰ کے مشیر سردار سورن سنگھ اور پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج کو ختم کردیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جگ مون سنگھ اپنے دو ساتھیوں من میت سنگھ اور اس کے بھائی پرم سنگھ کے ہمرا اپنے کاسمیٹکس کی دکان واقع ہشت نگری ریلوے پھاٹک خوشحال بازار شباب مارکیٹ میں موجود تھا کہ اس دوران مسلح ملزم نے ان کے دکان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں تینوں افراد زخمی ہوگئے جن کو طبی امدا د کیلئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں بعد ازاں جگ مون سنگھ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ دیگر دو بھائی تاحال ہسپتال میں زیر علاج ہے جن کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ، واقعہ کی اطلاع ملنے کے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے جی ٹی روڈ پر ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہری کیا ، مظاہرین نے صوبائی حکومت اورپولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی مظاہرین نے کہا کہ ہم پر مسلسل حملے کئے جا رہے ہیں اور یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے لہذا حکومت انہیں تحفظ فراہم کرے تاہم بعد ازاں وزیر اعلیٰ کے مشیر سردار سورن سنگھ اور پولیس کے اعلیٰ افسران نے مظاہرین سے مذاکرات کئے جنہیں ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج کو ختم کردیا، دوسری جانب سے مظاہرہ کی وجہ سے پشاور میں ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثرہوا ،

واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ شہید گلفت حسین میں مجروح من میت سنگھ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے جس میں دہشت گردی کے دفعات بھی شامل کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ادھروزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے واضح کیا ہے کہ پشاور میں سکھ تاجرکی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کو پوری سنجیدگی سے لیا گیا ہے جس کیلئے سکیورٹی کی حکمت عملی پر نظر ثانی کے علاوہ بعض سخت مگر نتیجہ خیز اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تاہم انہوں نے کہاکہ پورا ملک طویل عرصے سے حالت جنگ میں ہے جسمیں خیبر پختونخوا فرنٹ لائن صوبہ بنا ہے اور یہاں کے عوام اور سکیورٹی جوان اس صبر آزما جنگ میں مسلسل قربانیاں دیتے آرہے ہیں اسلئے وقت کا تقاضا ہے کہ عوام شہری دفاع کی طرز پر بیدار اور مسلح ہوں اور پرا من شہریوں پر اچانک حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو بھاگ کر چھپنے کا موقع نہ دیں اور انکی سرکوبی میں سکیورٹی اداروں سے حتیٰ الوسع تعاون کریں انہوں نے سکھ اور دیگر اقلیتی برداریوں سمیت عوام کے تمام طبقوں پر زور دیا کہ وہ شہری دفاع کی تربیت اور اصولوں سے آگہی حاصل کریں جبکہ صوبائی حکومت انہیں اسلحہ لائسنس سمیت تمام مطلوبہ سکیورٹی سہولیات مہیا کرے گی وہ سی ایم ہاؤس پشاور میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اقلیتی اُمور سردار سورن سنگھ کی زیر قیادت احتجاجی سکھ برادری کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کررہے تھے جس نے ہشتنگری پھاٹک کے قریب ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں سکھ دکاندار کے قتل اور انکے دو ساتھیوں کو زخمی کرنے والے دہشت گردوں کی گرفتاری اور سکھ برادری کو تحفظ مہیا کرنے کا مطالبہ کیا صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون عارف یوسف ، پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی و ترقیات میاں خلیق الرحمن ، ڈپٹی کمشنر پشاور ظہیر الاسلام اور چیف کیپٹل پولیس اعجازاحمد بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت سکھ برادری کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ہر اس اقدام کیلئے تیار ہے جو سکھ نمائندے تجویز کریں گے انہوں نے اس موقع پر وفد کے تجویز کردہ پانچ سکھ نمائندوں صاحب سنگھ، حکیم ساہی سنگھ، گل چرن سنگھ، پرتاپ سنگھ اور روندر سنگھ پر مشتمل کمیٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے محکمہ داخلہ، پولیس و انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ سکیورٹی کیلئے اس کمیٹی کی تجاویز پر من و عن عمل کیا جائے اور حالیہ واردات سمیت ٹارگٹ کلنگ میں قتل ہونے والے تمام سکھ مقتولین کی تحقیقات میں پیش رفت سے اُنہیں روزانہ کی بنیاد پر با خبر رکھا جائے

انہوں نے انتظامیہ کو بھی ہدایت کی کہ بازاروں اور مارکیٹوں میں تاجرودکاندار تنظیموں کوسی سی ٹی وی کیمرے لگانے اوردیگر حفاظتی اقدامات کا پابند بنایا جائے تاکہ دہشت گردی اور جرائم کی ہر طرح وارداتوں میں ملوث عناصر کی بروقت نشاندہی ہو سکے اور امن وامان برقرار رکھنے میں آسانی پیدا ہو سکھ وفد نے وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی پر اپنا احتجاج فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا اورسکیورٹی صورتحال کی بہتری میں صوبائی حکومت سے بھر پور تعاون کا یقین دلایاجس کا پرویز خٹک نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں سکھ برادری سمیت عوام نے پی ٹی آئی کی حکومت کونظام کی تبدیلی کیلئے جس بھر پور اعتماد کے ساتھ ووٹ دیا ہے اسکا بھرم رکھنا ہم اپنا جز و ایمان سمجھتے ہیں ہم نہ صرف جرائم اور دہشت گردی سے پاک پر امن خیبرپختونخوا کیلئے مخلصانہ کوششیں جاری رکھیں گے بلکہ کرپشن اور استحصال سے مبرا فلاحی معاشرے کی تشکیل کا خواب بھی شرمندہ تعبیر بنائیں گے جہاں ظلم و ناانصافی نہیں بلکہ قانون ، میرٹ اور انصاف کی بالادستی ہو گی سکھ برادری کے لوگ بعدازاں سی ایم ہاؤس کے سامنے احتجاج ختم کرکے پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔