پی اے سی کا ان کیمرہ اجلاس، ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ،کمیٹی میں آٹھ سالوں کے 18503 آڈٹ اعتراضات پیش ہوئے،تین ذیلی کمیٹیاں بنیں،ایڈیشنل سیکرٹری کی بریفنگ

جمعرات 7 اگست 2014 06:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی ) کا ان کیمرہ اجلاس بدھ کو چیئرمین سید خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ا جلاس میں پی اے سی سیکرٹریٹ نے کمیٹی کو اب تک کی کارکردگی پر بریفنگ دی ‘ کمیٹی کو ایڈیشنل سیکرٹری شریف الله وزیر نے بتایا کہ 21 اگست 2013 ء کو کمیٹی ایوان میں تشکیل دی گئی۔

کمیٹی میں آٹھ سالوں کے 18503 آڈٹ اعتراضات پیش ہوئے کمیٹی نے اپنے کام کو جلد مکمل کرنے کیلئے تین ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں ۔ مرکزی پی اے سی نے 423 آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جبکہ اس کے 25 اجلاس منعقد ہوئے۔ اس کے 8387 آڈٹ اعتراضات باقی ہیں کمیٹی نے ہر اجلاس میں 17 آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا ۔ شفقت محمود کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی ایک کے 9 اجلاس ہوئے جس میں 554 آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا جبکہ 3072 آڈٹ اعتراضات باقی ہیں۔

(جاری ہے)

ذیلی کمیٹی 2 سید نوید قمر کی سربراہی میں 5 اجلاس ہوے جس می145 آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ سردار عاشق حسین گوپانگ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی 3 کے آٹھ اجلاس ہوئے ار اس نے 243 اعتراضات کا جائزہ لیا گیا جبکہ اس کے 2514 اعتراضات باقی ہیں‘ رانا افضال حسین کی سربراہی میں عملدرآمد کمیٹی پچھلے سات سالوں کے اعتراضات پر کمیٹی کے احکامات کاجا جائزہ لے رہی ہے بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی اے سی نے اب تک 39.47 ارب روپے ریکور کئے ہیں کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ مرکزی پی اے سی کے ہر ماہ دو اجلاس منعقد کئے جائیں گے جبکہ ذیلی کمیٹی کا ہر ماہ ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا ہر چھ ماہ بعد تمام پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔