بلوچستان میں حکومت کی تشکیل کا خفیہ معاہد منظر عا م پر آ گیا ، معا ہدے کے تحت 5 سالہ دور میں اڑھائی سال عبدالمالک بلوچ جبکہ اڑھائی سال مسلم لیگ (ن) کے ثناء اللہ زہری وزیراعلیٰ ہوں گے،گورنر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا جبکہ اسپیکراور سینئر وزیر ن لیگ کے ہوں گے

جمعرات 7 اگست 2014 06:28

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء)مسلم لیگ ن ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی میں بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت 5 سالہ دور میں اڑھائی سال عبدالمالک بلوچ وزیراعلیٰ بلوچستان ہوں گے جبکہ اڑھائی سال مسلم لیگ ن کے ثناء اللہ زہری وزیراعلیٰ ہوں گے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپو رٹ کے مطا بق عبدالمالک بلوچ نے ایک سال مکمل کر لیا ہے جبکہ ابھی ڈیڑھ سال باقی ہے، یہ معاہدہ گزشتہ سال مری میں ہوا تھا جس کا مقصد بلوچستان حکومت کی تشکیل میں ڈیڈلاک کو ختم کرنا تھا۔

اس سلسلے میں ایم او یو پر محمود خان اچکزئی، حاصل بزنجو اور ثناء اللہ زہری نے اپنی پنی جماعت کی طرف سے دستخط کیے تھے جبکہ چوہدری نثار، نواز شریف ، شہباز شریف ، عبدالقادر بلوچ اور عبدالمالک نے معاہدے کی نگرانی کی، ڈیل کے مطابق بلوچستان کے گورنر کی نامزدگی پختون خوا ملی عوامی پارٹی کریگی، جو محمود خان کے بھائی محمد خان اچکزئی بنائے گئے، معاہدے کے تحت اسپیکر اور سینئر وزیر مسلم لیگ ن کے ہوں گے۔ حکمران جماعت این پی کے ایک سینئر لیڈر نے معاہدے کی تصدیق کی ہے