عراقی پناہ گزینوں کو نکالنے کی شاید ضرورت نہ پڑے ‘امریکہ

جمعہ 15 اگست 2014 08:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اگست۔2014ء)امریکی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ شمالی عراق کے پہاڑ میں پناہ لیے افراد کی تعداد اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد "زیادہ امکان ہے" کہ ان لوگوں کو وہاں سے نا نکالا جائے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیردفاع چک ہیگل نے صحافیوں کو امریکہ کی طرف سے داعش کے خلاف فضائی کارروائیوں اور جبل سنجار میں صورت حال بہتر کرنے کے لیے امدادی سامان کی فراہمی سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

”وہاں نا صرف کچھ ہی افراد ہیں بلکہ وہ قدرے بہتر حالت میں ہیں اور خوراک و پانی کی فراہمی سے متعلق ہماری کوششوں کو تسلیم بھی کرتے ہیں۔ وہ آئی ایس آئی ایل کے خلاف ہونے والی فضائی کارروائیوں سے بھی محفوظ بیٹھے ہیں تو پس یہ اچھی خبر ہے۔عراقی کرد اور دیگر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے عسکریت پسندوں کے حملوں سے پہلے ہی شام کی سرحد کے قریب سنجار کی پہاڑی میں پناہ لے رکھی تھی۔دریں اثنا عراقی وزیراعظم نوری المالکی اپنے عہدے سے ہٹنے کے لیے بین الاقوامی دباوٴ کی مزاحمت کرتے آ رہے ہیں۔ بدھ کو ان کا کہنا تھا کہ وہ اقتدار نہیں چھوڑیں گے جب تک عدالت صدر فواد معصوم کی طرف سے وزیر اعظم نامزد کرنے پر فیصلہ نہیں سناتی۔