عوامی تحریک اور پولیس کے درمیان بھیرہ سروس ایریا میں ہونے والے تصادم میں مزید کئی زخمی پولیس اہلکار منظر عام پر آ گئے‘ زخمی اہلکاروں کی تعداد 60 کے قریب پہنچ گئی

جمعہ 15 اگست 2014 08:53

حیدر آباد ٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اگست۔2014ء) عوامی تحریک اور پولیس کے درمیان بھیرہ سروس ایریا میں ہونے والے تصادم میں مزید کئی زخمی پولیس اہلکار منظر عام پر آ گئے‘ زخمی اہلکاروں کی تعداد 60 کے قریب پہنچ گئی‘ جبکہ متعدد اہلکار ڈیوٹیوں سے غیر حاضر‘ محکمہ پولیس کو تصادم کے دوران 5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا نقصان پہنچا‘ پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی سے غیر حاضری معمہ بن گئی جن کی تلاش شروع کر دی گئی‘ تفصیلات کے مطابق 9 اگست کو تھانہ بھیرہ کی حدود میں موٹر وے کے قریب پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں اور پولیس کے درمیان کئی گھنٹے تک ہونے والے تصادم‘ آنسو گیس کے استعمال‘ شیلنگ‘ پتھراؤ کے باعث ایک پولیس اہلکار ملک فیاض جو ایلیٹ فورس میں تعینات اور جہلم پولیس سے اس کا تعلق تھا جاں بحق ہوا اور واقعہ کے اگلے روز تک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سرگودھا میں 22 زخمی پولیس اہلکاروں جن میں دو تھانوں کے ایس ایچ اوز اور دیگر اہلکار تھے علاج معالجے کے لئے پہنچایا گیا‘ ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس ملزمان کی تلاش میں ہو گئی‘ تا ہم واقعہ کے دو روز بعد انکشاف ہوا کہ اس واقعہ میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 60 کے قریب پہنچ گئی ہے‘ جن کو علاج معالجہ کے لئے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا‘ زخمی پولیس اہلکاروں میں سے اکثریت کا تعلق ضلع جہلم‘ راولپنڈی‘ پنجاب کانسٹیبلری سے تھا اور بعض سرگودھا پولیس کے بھی اہلکار اس تصادم میں زخمی ہوئے‘ سانحہ بھیرہ کے بعد سے پنڈی‘ جہلم‘ پنجاب کانسٹیبلری اور سرگودھا کے کئی پولیس اہلکاروں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں‘ جن کے بارے میں پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے‘ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے مابین ہونے والے تصادم میں اس قدر پولیس کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ بعض اہلکار تو موقعہ پر زخمی حالت میں پائے گئے جنہیں ہسپتال پہنچایا گیا اور بعض کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد موٹر وے کے قریب ویران علاقوں میں پھینکا گیا‘ جن کے بارے میں اب معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ وہ بھی اس واقعہ میں زخمی ہوئے‘ ڈی ایچ کیو سرگودھا سے کئی زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجہ کے بعد ان کے متعلقہ اضلاع میں مزید علاج کیلئے منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس ذرائع نے انکشاف کیا کہ بھیرہ کی حدود میں ہونے والے اس خونی تصادم میں محکمہ پولیس کی کئی چھوٹی بڑی گاڑیاں جن میں پولیس کی بسیں شامل ہیں ان کو جلایا گیا‘ اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی‘ محتاط اندازے کے مطابق محکمہ پولیس کو 5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا نقصان پہنچا‘ جلائی جانے والی گاڑیوں میں پولیس کی گاڑیاں راولپنڈی ریجن اور پنجاب کانسٹیبلری کی ملکیتی تھیں‘ تا ہم سرگودھا پولیس کی گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کی گئی‘ مقامی پولیس کی کوئی گاڑی نذر آتش نہیں کی گئی‘ پولیس نے مذکورہ تصادم کے بعد پولیس اہلکار کی ہلاکت‘ زخمی‘ آتش زدگی اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت پی اے ٹی کے سربراہ سمیت 8 ہزار سے زائد کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے اس میں ملوث 110 ملزمان کو جیل بھجوا دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :