پاکستانی باکسرزباصلاحیت ہیں، پاکستانی ہونے کی حیثیت سے میری خواہش ہے انہیں ٹریننگ دیکر انٹرنیشنل مقابلوں کیلئے بھرپور تیاری فراہم کروں ، عامر خان ، مجبوری ہے نگلینڈ اور پاکستان کا فاصلہ طویل ہونے پر باآسانی آنا جانا ممکن نہیں،سیکرٹری باکسنگ فیڈریشن سے درخواست کی ہے اپنے باکسرز میرے پاس بھیجیں ،مجھے بھی شہرت راتوں رات نہیں ملی بلکہ اس کیلئے میں نے انتہائی محنت کی ہے، فخر ہے کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے اس کیلئے محبت دل میں بسی ہوئی ہے،عالمی شہرت یافتہ باکسر

جمعہ 15 اگست 2014 08:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اگست۔2014ء) عالمی شہرت یافتہ انگلینڈ کے باکسر عامر خان نے کہا ہے کہ پاکستانی باکسرزباصلاحیت ہیں، پاکستانی ہونے کی حیثیت سے میری خواہش ہے کہ انہیں ٹریننگ دیکر انٹرنیشنل مقابلوں کیلئے بھرپور تیاری فراہم کروں مگر مجبوری یہ ہے کہ انگلینڈ اور پاکستان کا فاصلہ طویل ہونے پر باآسانی آنا جانا ممکن نہیں، لیکن پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اقبال حسین سے کہا ہے کہ اپنے باکسروں کو میرے پاس بھیجیں۔

پاکستانی حکومت بھی باکسنگ فیڈریشن کی مدد کرے اور کھلاڑیوں کو سہولتیں فراہم کرے تاکہ ایشین گیمز میں زیادہ سے زیادہ میڈلز کا حصول ممکن ہوسکے۔ انگلینڈ کے شہر بولٹن سے ٹیلی فون پر باتیں کرتے ہوئے پاکستانی نژاد انگلینڈ کے باکسر کا کہنا تھا کہ مجھے بھی شہرت راتوں رات نہیں ملی بلکہ اس کیلئے میں نے انتہائی محنت کی ہے، فخر ہے کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے اس کیلئے محبت دل میں بسی ہوئی ہے،

جہاں بھی پاکستانی باکسرز مقابلہ کرتے ہیں کوشش ہوتی ہے کہ ان کے بارے میں معلومات حاصل کروں، انگلینڈ میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز کی تیاری کیلئے میری پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اقبال حسین سے بات ہوئی تھی اور انہوں نے اس بات کی ضمانت دی تھی کہ ہماری ٹیم ایک ماہ قبل انگلینڈ آئے گی۔

(جاری ہے)

لیکن پھر نجانے کیوں کھلاڑی انگلینڈ نہیں پہنچ سکے۔ محمد وسیم کو سیمی فائنل سے قبل ٹپس دیں سیمی فائنل انہوں نے جیتا لیکن فائنل میں ہار گئے۔ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے لیکن کھلاڑیوں کو اگر صحیح اور مناسب ٹریننگ دی جائے تو انہیں کوئی نہیں ہرا سکتا۔ پاکستان میں باصلاحیت باکسرز کی کمی نہیں ہے، اقبال حسین میرے دوست ہیں اور پاکستان باکسنگ میں ان کا کردار اہم رہا ہے۔

وہ اپنے باکسروں کو مسلسل انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں بھیج رہے ہیں، میں پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر اقبال حسین مزید کچھ عرصے پاکستان کے ساتھ رہے تو ہمارا ملک ایک بار پھر باکسنگ میں بہت آگے پہنچ جائے گا۔ پاکستانی حکومت اور متعلقہ اداروں کو باکسنگ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور کھلاڑیوں کو سہولتیں فراہم کریں، فنڈنگ نہ ہونیکی وجہ سے پاکستانی کھلاڑی انگلینڈ باآسانی نہیں آجاسکتے۔ میں اقبال حسین سے یہ ضرور کہوں گا کہ ایک دو مہینے کیلئے اپنے کھلاڑیوں کو میرے جم بھیج دیں میں ان کو انٹرنیشنل مقابلوں کیلئے بھرپور ٹریننگ دے دو نگا۔

متعلقہ عنوان :