لانگ و انقلاب مارچ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں ممکنہ دہشتگردی کے خطرات ، وزارت داخلہ کی ہدایات پر ریڈ زون کے لئے نیا سیکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا ، ریڈ زون کی سیکیورٹی کو ڈبل سے ٹرپل کر کے 9ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ، ریڈ زون کو جانے والے تمام راستے مکمل طور پر سیل کر دیئے گئے

ہفتہ 16 اگست 2014 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء)لانگ و انقلاب مارچ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں ممکنہ دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر وزارت داخلہ کی ہدایات پر ریڈ زون کے لئے نیا سیکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت ریڈ زون کی سیکیورٹی کو ڈبل سے ٹرپل کر کے 9ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور ریڈ زون کو جانے والے تمام راستے مکمل طور پر سیل کر دیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب سے خفیہ اداروں نے بارود کی بھری گاڑی کی تحریک انصاف کے آزدی مارچ میں شامل ہونے کی بھی الرٹ جاری کر دی ہے جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مذکورہ گاڑی کی تلاش شروع کر دی ہے اور تحریک انصاف کی سینئر قیادت کو بھی اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق آزادی و انقلاب مارچ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی کو مزید الرٹ کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق مارچ کے حوالے سے بدستور تھرٹ الرٹ موصول ہو رہے ہیں جن میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی سینئر قیادت کو نشانے بنانے سمیت مارچ میں شامل افراد کو نشانے بنانے سے متعلق خفیہ اداروں نے تھرٹ رپورٹس جاری کی ہیں ۔ نیشنل کاوٴنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کے ذرائع کے مطابق گزشتہ تین روز کے دوران وفاقی دارالحکومت میں ممکنہ دہشتگردی کے خطرات سمیت لانگ مارچ کونشانہ بنانے سے متعلق کئی تھرٹ رپورٹس موصول ہو چکی ہے جن سے متعلق عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی سیینئر قیادت کو بھی آگاہ کیا گیا ہے اور ان کی سیکیورٹی بڑھانے کی سفارش بھی کی گئی تھی جس پر وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر کئی اہم لیڈروں کی سیکیورٹی ڈبل کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ممکنہ دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر ریڈ زون کے لئے بھی نیا سیکیورٹی پلان جاری کیا گیا ہے جس کے تحت صرف ریڈ زون کی سیکیورٹی پر 9000پولیس اہلکار اور رینجرز و ایف سی کے جوانوں کے اضافی دستے اہم و حساس مقامات پر تعینا ت کیے گئے ہیں۔وفاقی پولیس نے وزارت داخلہ کی ہدایات پر ریڈ زون کو چاروں اطراف سے مکمل کوآرڈن آف کر کے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی ہے جہاں ڈپلومیٹک انکلیو،پارلیمنٹ ہاوٴس، میریٹ و سیرینا ہوٹل،سپریم کورٹ ، فارن آفس، چاروں صوبائی ہاوٴسز سمیت دیگر مقامات کی سیکیورٹی تین گنا کر دی گئی ہیں اور ریڈ زون کو جانے والے تمام راستے کنٹنرز لگا کر مکمل سیل کر دیئے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کی ہدایات پر پی ٹی اے نے ریڈ زون میں موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس بھی عارضی طور پر معطل کر دیا ہے ۔دوسری جانب خفیہ اداروں نے تحریک انصاف کے قافلے میں بارود سے بھری چھوٹی بس شامل ہونے کی الرٹ بھی جاری کی ہے۔ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے ، الرٹ میں کہا گیا ہے کہ بارود سے بھری منی بس پشاور باڑہ سے روانہ کی گئی جو اسلام آباد میں عوامی تحریک ، تحریک انصاف کے جلسے میں شامل ہو سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق تخریب کاروں نے گاڑی روانہ کرنے سے قبل مقاصد کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا بھی کرائی جبکہ الرٹ میں دہشتگردوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی ہدایات بھی کی گئی ہے۔