اسرائیل کے نہتے فلسطینیو ں کے خلا ف تا زہ فضائی حملے مزید 23 فلسطینی جا ں بحق، جا ں بحق ہو نے والو ں میں 5بچے بھی شامل،فلسطینی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2100کے قریب پہنچ گئی ، تمام آپشن کھلے رکھے ہیں اور فوجی کارروائی حالات کے مطابق جاری رہے گی، اسرائیلی وزیر دفاع، امن اور سلامتی کے مقاصد حاصل ہو نے تک حملے جا ری رہیں گے‘اسرائیلی وزیراعظم

جمعہ 22 اگست 2014 08:53

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اگست۔2014ء) اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیو ں کے خلا ف تا زہ فضائی حملوں میں مزید 23 فلسطینی جا ں بحق ہو گئے ہیں۔ اِن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ جسکے بعد صیہو نی دہشت گر دی سے فلسطینی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2100کے قریب پہنچ گئی ہے۔ غز ہ پر اسرائیلی فضائی حملو ں کا سلسلہ گزشتہ شب بھی جا ری رہا جس میں مزید 23 فلسطینی جا ں بحق ہو گئے ہیں۔

اِن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں،۔ دوسری جانب اسرائیلی علاقوں پر حماس کے راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری ہے اور 180 راکٹ فائر کیے گئے۔ اس دورا ن اسرائیل کی فضائیہ نے غزہ پر 100 حملے کیے۔ اسرائیلی وزیر دفاع موشے یالون کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یالون کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام آپشن کھلے رکھے گئے ہیں اور فوجی کارروائی حالات کے مطابق جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

حماس کی جانب سے راکٹوں کے ذریعے جنوبی اسرائیل کو نشانہ بنایا گیا لیکن دفاعی میزائل نظام آئرن ڈوم نے کئی راکٹوں کو ناکارہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسرائیل میں کسی جانی نقصان کا نہیں بتایا گیا۔ کچھ راکٹ یروشلم کی جانب بھی داغے گئے۔

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس کے ملٹری ونگ کے لیڈر محمد ضیف پر ایک اور ناکام حملے کے تناظر میں کہا کہ کوئی بھی عسکریت پسند اسرائیلی کارروائی سے استثنیٰ نہیں رکھتا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ کی فوجی کارروائی مزید جاری رہنے کا امکان ہے۔ نیتن یاہو کے مطابق یہ ایک مسلسل فوجی کارروائی ہے اور اْس وقت تک جاری رہ سکتی ہے جب تک امن اور سلامتی کے مقاصد حاصل نہیں کر لیے جاتے۔اس دوران اسرائیل اور حماس کے درمیان فائربندی کے لیے ثالثی کرنے والے ملک مصر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کے ادارے سکیورٹی کونسل نے غزہ میں جاری جنگی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سلامتی کونسل نے اسرائیل اور فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کی انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پائیدار جنگ بندی کے لیے معطل مذاکراتی عمل دوبارہ سے شروع کریں۔ سلامتی کونسل کے رواں مہینے کے صدر ملک برطانیہ کے سفیر لائل گرانٹ نے یہ بیان جاری کیا ہے۔