بلوچستان اسمبلی میں نجی سودی قرضہ جات کے لین دین کی ممانعت کا مسودہ پیش

منگل 26 اگست 2014 04:34

کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء ) بلوچستان اسمبلی میں نجی سودی قرضہ جات کے لین دین کی ممانعت کا مسودہ پیش کردیا گیا یہ مسودہ صوبائی وزیرقانون عبدالرحیم زیارتوال نے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں نجی سودی قرضہ جات کی لین دین کی ممانعت کا مسودہ قانون مصدرہ 2014کو مسودہ قانون نمبر 26 مصدرہ 2014 کو بلوچستان اسمبلی کے قوائد وانضباط کار کے مجریہ 1974 کے قاعدہ 84کے تقاضوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ۔

قانون کو اگلی اجلاس میں منظور کیا جائے گا ۔ اس موقع پر اپوزیشن رکن عبدالرحمن کھیتران نے نجی سودی قرضہ جات کے لین دین سے متعلق بل پیش کرنے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے ہزاروں گھرانے تباہ ہوگئے خاص کر میرا حلقہ انتخاب اس عذاب کی زد میں ہے 70 ہزار روپے کی موٹرسائیکل کی قیمت ساڑھے 4 کروڑ تک پہنچ گئی ہے سود خور لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کررہے ہیں لوگوں کو اغواء کررہے ہیں بہت سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ آج جو تحریک ہم قانون سازی کے لئے لائے ہیں حکومت اور اپوزیشن دونوں نے اسے سراہا ہے آئندہ اجلاس میں قانون کو ہم پاس کرلیں گے منظوری کے بعد قانون پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی طور پر ایک اہم مسئلہ ہے سود پر رقم لینے والے خاندانوں کے خاندان تباہ ہوگئے ہیں ہم نے اس سلسلے کو روکنا ہے اور اس سلسلے میں قانون پر ہر ممکن عمل درآمد کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :