مائنس ون فارمولا پاکستان میں نہیں چلے گا‘ اناء اور ضد کی بھی کوئی حد ہوتی ہے، اسفند یار ولی ، وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی نہیں لیکن بندوق کی نوک پر بھی استعفیٰ آئینی نہیں‘ نواز شریف کے نہیں جمہوریت کیساتھ ہیں‘ محمود خان اچکزئی جلسوں کا اعلان کریں ہم ان کیساتھ ہیں،میڈیا سے گفتگو

منگل 26 اگست 2014 07:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ مائنس ون فارمولا پاکستان میں نہیں چلے گا‘ اناء اور ضد کی بھی کوئی حد ہوتی ہے‘ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی نہیں لیکن بندوق کی نوک پر بھی استعفیٰ آئینی نہیں‘ نواز شریف کے نہیں جمہوریت کیساتھ ہیں‘ محمود خان اچکزئی جلسوں کا اعلان کریں ہم ان کیساتھ ہیں۔

پیر کو پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے بیشتر مطالبات مان لئے ہیں اس کے بعد ان کے استعفوں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ وزیراعلی خیبر پختونخواہ اتنے بے حس ہوگئے ہیں کہ ان کے گھر میں لاشیں پڑی ہیں اور وہ پارلیمنٹ کے سامنے ناچ گانے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف میں یہی تبدیلی دیکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم کے استعفے کو ضد اور اناء کا مسئلہ بنالیا ہے۔

ضد اور اناء کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ غیرآئینی نہیں لیکن بندوق کی نوک پر استعفیٰ لینے کا مطالبہ بھی آئینی نہیں ہے۔ پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے دینے والوں کو باور کرانا چاہتا ہوں کہ مائنس ون فارمولا پاکستان میں نہیں چلے گا۔ہم نواز شریف کیساتھ نہیں جمہوریت کیساتھ کھڑے ہیں۔ بندوق کی نوک پر استعفے کی روایت ڈال دی گئی تو یہ مطالبہ کل ہر سیاسی جماعت کرے گی۔

گذشتہ حکومت نے پانچ سال شرافت سے گزارے اس حکومت کو بھی اپنی مدت مکمل کرنی چاہئے۔ دھرنے دینے والوں کا مقصد کیا ہے پتہ نہیں چل رہا۔ تحریک انصاف کا سول نافرمانی کا اعلان خطرناک ہے۔ عوام ٹیکس نہیں دیں گے تو ریاست کیسے چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیس سے تیس ہزار لوگ ہر جماعت اکٹھے کرسکتی ہے۔ محمود اچکزئی کا جلسوں اور ریلیوں کا اعلان خوش آئند ہے۔ وہ اعلان کریں ہم ان کیساتھ ہیں۔