عراق،دو خودکش کار بم دھماکوں میں 10افراد ہلاک ،30سے زائد زخمی

منگل 9 ستمبر 2014 06:16

سمارا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9ستمبر۔2014ء)عراقی دارالحکومت کے شمالی قصبے،جہاں جہادیوں کیخلاف لڑائی جاری ہے، میں دو خودکش حملہ آوروں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑیوں کو پیر کے روز دھماکے سے اڑا دیا،جس کے نتیجے میں 10افراد ہلاک ہوگئے،یہ بات پولیس اور ایک ڈاکٹر نے کہی۔دھماکے دہولوئیہ میں ہوئے جس پر شدت پسندوں نے قبضہ کرلیا تھا لیکن شدید مزاحمت کے بعد انہیں وہاں سے نکال باہر کردیاگیا تھا،جبکہ انہوں نے دوسری مرتبہ اس پر قبضے کی کوشش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں30سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔پہلا دھماکہ جوبور علاقے کے گردونواح میں ایک باڑ کو توڑنے کیلئے کیا گیا جو قصبے پر قبضے کیلئے شدت پسندوں کی جانب سے تازہ حملے کو روکنے کیلئے قائم کی گئی تھی جبکہ دوسرا دھماکہ اندر ہوا۔

(جاری ہے)

حملے کی فوری طور پر کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم خودکش دھماکے خاص طور پر سنی انتہا پسند بشمول دولت اسلامیہ جہادی گروپ کی جانب سے کئے جاتے ہیں جو کہ بڑی کارروائی کی قیادت کر رہا ہے،جس کے نتیجے میں جون سے لیکر اب تک بڑے پیمانے پر علاقے کا قبضہ حاصل کیا جاچکا ہے۔

شدت پسندوں کی جانب سے ابتدائی حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز پسپا ہوگئی تھی لیکن بغداد نے گزشتہ ماہ کے آخر میں تنازعہ میں بڑی کامیابی حاصل کی جب سرکاری فورسز شیعہ ملیشیاز اور کردجنگجوؤں نے امیرلی قصبے کا 11ہفتے پر محیط جہادیوں کا قبضہ چھڑا لیا تھا تاہم بڑے علاقے اب بھی حکومتی کنٹرول سے باہر ہیں اور تنازعہ میں کوئی کمی نہیں دکھائی دے رہی۔

متعلقہ عنوان :