دولت اسلامیہ کی جانب سے شام اور عراق میں امریکی اسلحہ استعمال کرنیکا انکشاف

منگل 9 ستمبر 2014 06:16

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9ستمبر۔2014ء)دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کی جانب سے شام میں امریکہ کے قبضے میں لیاگیا اسلحہ اور سعودی عرب کی جانب سے اعتدال پسند باغیوں کو فراہم کئے گئے ہتھیار استعمال کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے،یہ بات پیر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔لندن میں قائم چھوٹے ہتھیاروں کی تحقیقات سے متعلق تنظیم کنفلیٹ آرمامنٹ ریسرچ کی ایک تحقیقاتی دستاویزات کے مطابق عراق اور شام میں 10روز کے عرصے کے دوران کرد فورس کی جانب سے عراق اور شام میں شدت پسندوں سے قبضے میں لئے گئے ہتھیار دکھائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہادیوں نے امریکی ساختہ چھوٹے ہتھیار بشمول ایم 16اسالٹ رائفلزکی نمایاں مقدار کو تلف کیا ہے،اس میں امریکی حکومت کی املاک کو ظاہر کرنے والی تصاویر شامل ہیں،اسے شام میں آئی ایس کی جانب سے استعمال میں لائے جانے والے ٹینک شکن راکٹس بھی ملے ہیں

جن کی شناخت M79راکٹس کے طور پر کی گئی ہے جو سعودی عرب کی جانب سے2013ء میں فری شامی آرمی کے تحت کام کرنے والی فورسز کو فراہم کئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

راکٹس 1980ء کی دہائی میں اس وقت کے ملک یوگوسلاویہ میں بنائے گئے تھے۔دولت اسلامیہ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے شامی فوجی تنصیبات سے بھاری مقدار میں ہتھیار قبضے میں لئے ہیں جن پر اس نے قبضہ کرلیا تھا،اس کے ساتھ ساتھ عراقی فوج کو فراہم کئے جانے والے امریکی ہتھیار بھی ان میں شامل ہیں،جو حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی عراق کے راستے یہاں پہنچے تھے۔

متعلقہ عنوان :