سعودی عرب: مردانہ بہروپ اختیار کرنے پر چار طالبات کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا

پیر 27 اکتوبر 2014 07:41

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء)سعودی عرب کی جامعہ الجوف نے مردانہ پہروپ اختیار کرنے کی کوشش کے الزام میں چار طالبات کو ایک امتحانی سیشن کے لئے یونیورسٹی سے نکال دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خارج کی گئی چاروں طالبات کے قبضے سے قینچیاں، چْھریاں اور لائٹرز بھی برآمد ہوئے تھے۔ جس کے بعد اْنہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے۔

اسی طرح ایک واقعہ اسی یونیورسٹی میں گذشتہ برس بھی پیش آیا تھا جس میں طالبات کو مردانہ شکل شباہت اختیار کرنے اور جنس کی تبدیلی کی کوشش پر خارج کیا گیا تھا۔الجوف یونیورسٹی کے ڈائریکٹر اطلاعات جمیل فرحان نے بتایا کہ خلاف قانون کسی بھی اقدام پر طالبات کے خلاف انضاطی کارروائی یونیورسٹی کا فرض ہے۔

(جاری ہے)

جامعہ کی جانب سے بار بار طلبہ کو ضابطہ اخلاق اور قواعد وضوابط کی پابندی کی سختی سے تاکید کی جاتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مردانہ گیٹ اپ اختیار کرنے یا جنس کی تبدیلی کی کوشش کرنے والی طالبات کو ایک سال تک کے لیے یونیورسٹی سے نکال دیا جاتا ہتے۔خیال رہے کہ مصنوعی طریقے سے جنس کی تبدیلی کا رحجان مغربی ملکوں کی پیداوار ہے مگر اب مسلمان ممالک میں بھی آہستہ آہستہ جڑ پکڑ رہا ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق خواتین کے ہاں مرد بننے کی خواہش دراصل خود اعتمادی میں کمی، احساس کم تری کے ساتھ ساتھ سماجی اور خانگی اسباب کا بھی نتیجہ ہوتی ہے۔