جے یو آئی کی تنقید،پی ٹی آئی نے دھرنے میں خواتین انکلوژر کی دیواریں اونچی کر دیں،30نومبر کے دھرنے میں بچوں کو لانے پر پابندی لگانے پر بھی غور

پیر 27 اکتوبر 2014 06:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک پر جاری دھرنا اور آزادی مارچ میں شرکت کرنے والی خواتین پرجمعیت علماء اسلام (ف) اور دیگر جماعتوں کی جانب سے ہونے والی تنقید سے بچنے کے لیے کنٹینر سے سامنے خواتین کے لیے بنائی گئی جگہ کے ارد گرد لگی ہوئی لوہے کی باڑ کو اونچا کر دیا ہے جبکہ 30نومبر کے دھرنے میں بچوں کو لانے پر پابندی کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کے آزادی مارچ دھرنے میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین چھوٹے بچوں کے ساتھ شرکت کرتی ہیں اور بعض اوقات ناقص انتظامات کی وجہ سے خواتین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آزادی مارچ میں شرکت کرنے والی خواتین نے پی ٹی آئی کی سینئرقیادت کو شکایات درج کروائی ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی آزادی مارچ کی انتظامیہ نے کنٹینر کے سامنے خواتین کے لیے بنائی گئی جگہ کے ارد گرد لگی ہوئی باڑ کو مزید اونچا کر دیا ہے اورلوہے کی مزید چادریں بھی لگاکر خواتین کے لیے بنائی گئی جگہ کو اونچا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے مخالف سیاسی جماعتوں کی طرف سے ہونے والی تنقید سے بچنے کے لیے بھی یہ فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کی انتظامیہ نے 30 نومبر کی کال کو مدنظر رکھتے ہوئے دھرنے کے سیکورٹی ودیگر انتظامات کی حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی پی ٹی آئی کی قیادت کو احکامات جاری کیے تھے کہ آزادی مارچ دھرنے میں چھوٹے بچوں کو نہ لایا جائے کیونکہ دھرنے میں شرکت کرنے والے چھوٹے بچوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ عدالت میں پی ٹی آئی کی قیادت یقین دہانی کرواچکی ہے کہ آزادی مارچ دھرنے میں شرکت کرنے والے بچوں ودیگر لوگوں کے لیے ہر طر ح کے سکیورٹی اقدامات کیے جائیں گے۔