میانما ر میں مسلما نو ں پر عرصہ حیات تنگ ، مزید آٹھ ہزار روہنگیا مسلمان بے گھر

پیر 27 اکتوبر 2014 07:29

رنگون(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء)میانمار کے مغربی حصے میں انتہائی مایوس کن حالات کی شکار روہنگیا مسلم اقلیت کے مزید کم از کم آٹھ ہزار ارکان اِس ہفتے اپنا آبائی علاقہ چھوڑ کر کشتیوں کے ذریعے پناہ کی تلاش میں ہیں۔جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کے اس علاقے میں روہنگیا مسلمانوں کو ایک عرصے سے زیادتیوں اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، جس کے سبب بڑی تعداد میں یہ مسلم باشندے اپنا علاقہ چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

روہنگیا مسلمانوں کی وکالت کرنے والے ایک نان پرافٹ گروپ اراکان پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کرس لیوا نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ 15 اکتوبر سے ہر روز کم از کم 900 روہنگیا باشندے ریاست راکھین میں کھڑے کارگو بحری جہازوں میں جمع ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ افراد گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں اور اپنی برادری کے ساتھ ہونے والی زیاتیوں سے بچنے کے لیے فرار ہوئے ہیں۔ 50 ملین کی آبادی والے ملک میانمار میں بدھ مت سے تعلق رکھنے والے شہری اکثریت میں ہیں۔ وہاں ایک اندازے کے مطابق 1.3 ملین روہنگیا مسلمان آباد ہیں۔ اگرچہ ان میں سے ایک بڑی تعداد کے خاندان والے کئی نسلوں پہلے پڑوسی ملک بنگلہ دیش سے میانمار جا کر آباد ہو گئے تھے تاہم انہیں ابھی تک میانمار کی شہریت نہیں دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :