شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب پیپلزپارٹی کے سیاسی دباؤ پر شروع ہوا ، بلاول بھٹو زرداری، پرویز مشرف اور ضیاء کی لابیاں اور کٹھ پتلیاں جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہیں، بیان

پیر 27 اکتوبر 2014 08:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب پیپلزپارٹی کے سیاسی دباؤ پر شروع ہوا کیونکہ آپریشن پر جماعت کا موقف بہت سخت اور واضح تھا۔ اتوار کے روز پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب پیپلزپارٹی کے سیاسی دباؤ کی وجہ سے شروع ہوا کیونکہ ملک میں دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ ہورہا تھا اور آپریشن پر جماعت کا موقف بڑا سخت اور واضح تھا۔

اصل میں آپریشن ضرب عضب دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے بہترین پالیسی ہے اسلئے آپریشن کا آغاز شمالی وزیرستان میں ہوا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں جمہوریت اور اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے جبکہ سیاست کی رٹ پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا لیکن پرویز مشرف اور ضیاء کی لابیاں اور کٹھ پتلیاں جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کی سیاست میں کوئی زیادہ فرق نہیں ہے۔ دونوں ذوالفقار علی بھٹو کی مفاہمتی سیاست کو آگے لے کر بڑھے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے بارے میں غلط تصورات پھیلائے گئے اور کہا گیا کہ پیپلزپارٹی سندھ تک محدود ہوکر رہ گئی ہے اور علاقائی جماعت بن چکی ہے اور تمام غلط تصورات کا مقصد پیپلزپارٹی کے ووٹ بینک میں کمی کرنا تھا جوکہ ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت مخالف قوتیں ہی سازش کی نسبت خونی رشتوں پر زیادہ بھروسہ کرتی ہیں اور موروثی سیاست کا الزام عائد کرنے والے عمران خان کی جماعت میں بھی پیپلزپارٹی کے کئی لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں علم نہیں کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دل میں کیا ہے اور وہ کیا چاہتے ہیں لیکن امید ہے کہ پاک بھارت وزرائے اعظم خطے میں قیام امن کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔