عورت اور مرد کسی صورت برابر نہیں، یہ قانون فطرت ہے، ترک صدر اللہ تعالی نے مردوں اور عورتوں کی جسامت میں فرق رکھا ہے ،طیب اردگان

منگل 25 نومبر 2014 08:42

استبول (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25نومبر۔2014ء ) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ مرد اور خواتین آپس میں برابر نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے انہوں نے ترکی میں نسوانیت کے حامی حلقوں پر سخت تنقید بھی کی، جو ترک صدر کے دعوے کے مطابق مامتا کے نظریے کو مسترد کرتے ہیں۔میڈیا ر پورٹ کے مطابق صدر رجب طیب اردگان نے یہ باتیں خواتین کے لیے انصاف کے موضوع پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

ترکی میں موجودہ صدر اور ملکی حکومت کا تعلق اسلام کی طرف جھکاوٴ رکھنے والی ایک ہی سیاسی جماعت سے ہے۔ اسلامی احکامات پر عمل کرنے والے ایردوآن صدر بننے سے پہلے طویل عرصے تک ملکی وزیر اعظم رہے تھے۔آپ یہ بات حقوق نسواں کا نعرہ لگانے والوں کو نہیں سمجھا سکتے، کیونکہ وہ مامتا کے نظریے کو تسلیم نہیں کرتے“۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کہ کانفرنس سے اپنے خطاب میں صدر ایردوآن نے آج پیر کے روز کہا کہ مردوں اور خواتین کے درمیان حیاتیاتی فرق کا مطلب یہ ہے کہ اپنی اپنی زندگی میں دونوں ایک ہی طرح کے فرائض انجام نہیں دے سکتے۔

رجب طیب اردگان کانفرنس کے جن شرکاء سے خطاب کر رہے تھے، ان میں ان کی اپنی بیٹی سمیہ بھی شامل تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ’ہمارے مذہب اسلام نے معاشرے میں خواتین کے لیے ایک پوزیشن واضح کر دی ہے، اس کا تعلق مامتا سے ہے۔رجب طیب ایردوآن نے کہا کہ کچھ لوگ یہ بات سمجھ سکتے ہیں لیکن کچھ یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں۔ ”آپ یہ بات حقوق نسواں کا نعرہ لگانے والوں کو نہیں سمجھا سکتے، کیونکہ وہ مامتا کے نظریے کو تسلیم نہیں کرتے۔

ترک صدر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”میں اپنی والدہ کے پاوٴں چومتا تھا۔ مجھے ان میں سے جنت کی خوشبو آتی تھی۔ وہ مجھے خاموشی سے دیکھتی تھیں اور کبھی کبھی رو پڑتی تھیں۔ ماں کی مامتا بالکل مختلف شے ہے۔مردوں اور خواتین کے ساتھ بالکل ایک سا برتاوٴ کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ایسا کرنا ’انسانی فطرت کے خلاف‘ ہو گا۔رجب طیب ایردوآن نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ مردوں اور خواتین کے ساتھ بالکل ایک سا برتاوٴ کیا ہی نہیں جا سکتا۔

ایسا کرنا ’انسانی فطرت کے خلاف‘ ہو گا۔ انہوں نے کہا، ”خواتین کا کردار، عادتیں اور جسمانی ساخت مختلف ہوتے ہیں۔ آپ کسی ایسی ماں کو، جو اپنے بچے کو اپنا دودھ پلاتی ہو، کسی مرد کے برابر کھڑا نہیں کر سکتے۔انہوں نے مزید کہا، ”آپ خواتین کو ہر وہ کام کرنے کے لیے نہیں کہہ سکتے، جو مرد کر سکتے ہیں، جیسا کہ کمیونسٹ نظام والی حکومتوں میں دیکھنے میں آتا تھا۔ آپ خواتین کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ باہر جا کر زمین کھودنا شروع کر دیں۔ یہ ان کی نازک فطرت کے منافی ہے۔