آئی سی سی نے دانش کنیریا کی نظر ثانی درخواست مسترد کردی ، لیگ اسپنر کی تاحیات پابندی ختم کرانے کی آخری کوشش بھی ناکام ہوگئی ،میرے کیس میں دوہرا معیار سامنے آگیا، فکسنگ کا اعتراف کرنیوالوں کی بحالی کیلئے کوشش ہو رہی ہے،مجھ پر تو صرف دوسروں کی حوصلہ افزائی کا الزام تھا جس کے ٹھوس شواہد بھی موجود نہیں، دانش کنیریا

جمعرات 27 نومبر 2014 08:27

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2014ء ) آئی سی سی نے بھی دانش کنیریا کو ٹکا سا جواب دیتے ہوئے نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی۔یوں سابق اسپنر کی تاحیات پابندی ختم کرانے کی آخریکوشش بھی ناکام ہوگئی، لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ میرے کیس میں دوہرا معیار سامنے آگیا ، فکسنگ کا اعتراف کرنیوالوں کی بحالی کیلیے کوشش ہو رہی ہے،مجھ پر تو صرف دوسروں کی حوصلہ افزائی کا الزام تھا جس کے ٹھوس شواہد بھی موجود نہیں۔

تفصیلات کے مطابق دانش کنیریا نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تاحیات پابندی کے فیصلے پر نظرثانی کیلیے اپنا کیس آئی سی سی کو بھجوایا تھا، میرا موقف تھا کہ سب سے پہلے اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ انگلش اور پاکستانی بورڈ نے انصاف کے تقاضے پورے کیے ہیں یا نہیں،ان کا جوابی خط آیا کہ مجھ پر پابندی ای سی بی کا داخلی معاملہ ہے جس میں مداخلت نہیں کرسکتے، حیران کن بات ہے کہ آئی سی سی ایک طرف تو میرے کیس کو ڈومیسٹک مسئلہ قرار دیتی ہے، دوسری طرف تمام کرکٹ بورڈز پر پابندی کا اطلاق کرنے پر زور بھی ڈالا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مجھ پر الزام تھا کہ دوسرے کھلاڑیوں کو اسپاٹ فکسنگ پر اکسایا تاہم اس کا بھی کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا، عجیب بات ہے کہ پی سی بی بحالی کیلیے محمد عامر کے کیس کی پیروی کررہا ہے جنھوں نے اسپاٹ فکسنگ کا برملا اعتراف کرلیا تھا جبکہ مجھ پر کرکٹ کے دروازے بند ہیں، یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے، دانش کنیریا نے کہا کہ اس کی وجہ شاید یہ ہوسکتی ہے کہ مجھ پرجس بھارتی بکی سے روابط کا الزام عائد کیا جاتا ہے اس کو پی سی بی کے چند عہدیداروں نے ہی متعارف کرایا تھا۔

متعلقہ عنوان :