بھارت میں خواتین کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے، ثانیہ مرزا،بھارت میں ’ثانیہ مرزا‘ بننا بہت ہی مشکل کام ہے، ایک خاتون ہونے کی وجہ سے مجھے اس مقام تک پہنچنے کے لئے بہت سے تنازعات کا سامنا کرنا پڑا، اگر میری جگہ کوئی مرد ہوتا تو اسے ان میں سے بہت سے تنازعات کا سامنا کرنا ہی نہ پڑتا، ٹینس سٹار

جمعرات 27 نومبر 2014 08:46

نئی دلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2014ء ) بھارت کی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزر اور اقوام متحدہ میں جنوبی ایشیا کی خواتین کے حقوق کی سفیر نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کے حوالے سے انکشاف کیا ہے بھارت سماج میں خواتین کے ساتھ جانوروں کی طرح کا سلوک برتا جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ثانیہ مرزا کا ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت میں ’ثانیہ مرزا‘ بننا بہت ہی مشکل کام ہے، ایک خاتون ہونے کی وجہ سے مجھے اس مقام تک پہنچنے کے لئے بہت سے تنازعات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اگر میری جگہ کوئی مرد ہوتا تو اسے ان میں سے بہت سے تنازعات کا سامنا نہ کرنا ہی نہ پڑتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہماری موجودہ حکومت خواتین کے ساتھ معاشرے میں ہونے والے امتیازی سلوک کے حوالے سے بات کر رہی ہے لیکن ہمیں اس تفریق کو ختم کرنے کے لئے بہت کچھ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ بھارت میں جنسی برابری کو اگرچہ سب تسلیم کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ اس حوالے سے بات کرتے ہیں اور کچھ خاموش رہتے ہیں اور میں نے بولنے کا انتخاب کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ ایک دن سب برابری کی بات کر رہے ہوں گے اور خواتین کے ساتھ عام چیزوں جیسا سلوک نہیں روا رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں خواتین کے ساتھ تفریقی سلوک روا رکھا جاتا ہے، خواتین کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہے، اس سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، مردوں کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ خواتین بھی اپنے کاموں کے لئے باہر جانا چاہیں تو جا سکتی ہیں اور خواتین کو بھی اپنی طاقت کا ادراک ہونا چاہیئے۔

متعلقہ عنوان :