ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عارضی ملازمین کومستقل کر دیا گیا ، بورڈ نے اس کی منظور بھی دیدی ہے، خرم دستگیر خان ، آئندہ چند ماہ میں پاکستانی منڈی کوسینٹرل ایشیاء تک رسائی حاصل ہوجائے گی، جون2015سے قبل امپورٹ ایکسپورٹ بینک قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ،ملک میں جاری دھرنوں نے ملک کوکئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے جو سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے تھے وہ سیاسی عدم استحکام کے باعث سرمایہ کاری نہ کرسکے اس سے بڑی ملک وقوم کے ساتھ زیادتی کیا ہو گی،وفاقی وزیر تجارت کی صحافیوں سے بات چیت

بدھ 3 دسمبر 2014 08:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2014ء) وفاقی وزیربرائے تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عارضی ملازمین کومستقل کر دیا گیا ہے بورڈ نے اس کی منظور بھی دیدی ہے، آئندہ چند ماہ میں پاکستانی منڈی کوسینٹرل ایشیاء تک رسائی حاصل ہوجائے گی جبکہ جون2015سے قبل امپورٹ ایکسپورٹ بینک قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ،ملک میں جاری دھرنوں نے ملک کوکئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے جو سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے تھے وہ سیاسی عدم استحکام کے باعث سرمایہ کاری نہ کرسکے اس سے بڑی ملک وقوم کے ساتھ زیادتی کیا ہو گی ۔

یہ بات انہوں نے منگل کو پاکستان ہوزری مینوفیکچرزایسوسی ایشن کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان اپریل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی سمیت دہگر بھی موجود تھے ۔وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ جی ایس پی پلس کے اب تک کے نتائج بہت حوصلہ افزاء ہیں، سال2013کی نسبت اس سال پاکستانی ایکسپورٹ میں 18فیصد کااضافہ ہواہے جس سے ملک کو770ملین ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تجارت دوست ہے اورملکی برآمدات کومزید بہتربنانے کے لئے سنجیدہ بھی ہے اس حوالے سے متعدداقدامات کئے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس پی پلس کے معیار پر پورا اترنے کے لئے وزیراعظم نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے رائج عالمی قوانین پرعملددرآمد ی سیل قائم کیا ہے تاکہ جی ایس پی پلس سے بھر پور استفادہ کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈز سے چھٹکارا اسی صورت ممکن ہے کہ ملک میں برآمدات کوفروغ حاصل ہو، میری کوشش ہے کہ آئندہ چند ماہ کے اندرایکسپورٹر کے تمام ریفنڈکے معاملے کوحل کیاجائے اوراسی حوالے سے ایسامستحکم نظام لایاجائے کہ جس دن ایکسپوٹرز اپناکلیم جمع کروائے اسکے اگلے ہی دن ریفنڈ کاکلیم کلئیرہوجائے۔انہوں نے کہا بھارت کی جانب سے تجارت کے معاملات پرکسی قسم کی کوئی پیش رفت نہیں ہورہی اورتجارت کے معاملات اسی وقت حل ہوسکیں گے جب تک دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اورسفارتی تعلقات بہترنہ ہوجائے ۔

وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ وہ اپنے ایکسپورٹر کومکمل طور پر سہولتیں فراہم کریں جہاں تک وسائل کی بات ہے تواسی حوالے سے بھی حکومت انتہائی سنجیدگی سے کام کررہی ہے اورامیدہے کہ بہت جلد مسائل حل کرلئے جائیں گے،اسی کے ساتھ ساتھ 30جون 2015سے پہلے حکومت کی کوشش ہے کہ امپورٹ ایکسپورٹ بینک کاقیام عمل میں لے آئیں اوراسکے علاوہ واہگہ بارڈر،طورخم اورچمن میں پورٹ کاکام بھی شروع کیا جائے گااوراسکی تکمیل کے بعدتافتان زائدن اورسندھ میں بھی خشک پورٹ کاقیام عمل میں لایاجائے گا،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی 7سال قبل قائم ہوالیکن اس کا کردار کیا ہو گا اس بارے میں رول ہی نہیں بنایا گیا آج بورڈ کی منظوری کے بعد ادارے کے رول بنائے گئے ہیں اوراسکے ساتھ ساتھ اسی ادارے میں جتنے بھی ملازمین غیرمستقل بنیادپرملازمت کررہے ہیں انہیں مستقل کردیاگیاہے،اس موقع پرپاکستانی ہوزری مینوفیکچرایسوسی ایشن کے عہداروں نے اپنی شکایات بھی کیں اورایکسپورٹ کے عمل کربہتربنانے کے حوالے تجاویز بھی پیش کیں۔