فرانسیسی پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کے حق میں قرارداد پیش کردی گئی ،فلسطین کے حوالے سے سٹیٹس کو قبول نہیں: فرانس

بدھ 3 دسمبر 2014 08:28

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2014ء )فرانسیسی پارلیمنٹ کی طرف سے فلسطینی ریاست کے حق میں قرار داد منظور کیے جانے کے لیے ووٹنگ کی تیاری ہے۔ قرار داد سوشلسٹ پارٹی کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قرارداد کی منظوری کی صورت میں بھی فرانس کے سفارتی موقف اور پالیسی میں کسی فوری تبدیلی کا امکان نہیں، کیونکہ یہ قراراد محض علامتی نوعیت کی ہو گی۔

تاہم اس قرار داد کی منظوری سے مشرق وسطی میں امن عمل کے معطل کیے جانے اور اسرائیلی ہٹ دھرمی کے بارے میں پائے جانے والے اضطراب کا اظہار ضرور ہو گا۔فرانس کی پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کے حق میں قرار داد حکمران سوشلسٹ جماعت کی طرف سے پیش کی گئی ہے جبکہ بائیں بازو کی دیگر جماعتیں بھی اس کی حمایت کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

فرانس کے وزیر خارجہ لاورینٹ فابئیس نے اس قرار داد کی منظوری سے پہلے پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں کہا ہے '' حکومت اس قرارداد پر عمل کرنے کی پابند نہیں ہے، تاہم مشرق وسطی میں ''سٹیٹس کو'' کی حالت بھی فرانس کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا '' امن مذاکرات کا آخری مرحلہ بھی ناکام رہا تو فرانس امن مذاکرات کے بغیر ہی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دے گا۔سویڈن اور برطانیہ کے قانون سازوں کے بعد فرانسیسی قانون سازوں کی طرف سے فلسطینی ریاست کے حق میں یہ قرارداد مغربی دنیا کی ایک مضبوط آواز ثابت ہو گی۔واضح رہے بہت سے ترقی پذیر ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن مغربی یورپ کے ملک تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ ان ممالک کا موقف اسرائیل اور امریکا کے اس موقف کے حق میں ہیں کہ فلسطینی ریاست کا وجود مذاکرات کے ذریعے ممکن بنانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :