روس میں ڈوبنے والی جنوبی کورین کشتی کے لاپتہ52 افراد کا تاحال سراغ نہ مل سکا

بدھ 3 دسمبر 2014 08:27

سیئول (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2014ء)امدادی کارکنوں کو روس کے مشرق بعید کے ساحل سے دور جنوبی کوریا کی ماہی گیر ایک کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ 52افراد کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے ۔یہ بات آپریٹنگ کمپنی گزشتہ روز بتائی ہے۔1750ٹن وزنی ماہی گیری کشتی اوریونگ 501جسے جنوبی کوریا کی ساجو انڈسٹریز چلاتی ہے ، پیر کو مغربی بحیرہ بیئرنگ میں ڈوب گئی ۔

اس کشتی پر 60افراد سوار تھے جن میں عملے کے ارکان کا ایک روسی انسپکٹر ،جنوبی کوریا کے 11افراد ، انڈونیشیاء کے 35 اور فلپائن کے 13ارکان شامل ہیں۔کوریا کے ایک ملاح کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ عملے کے روسی اور چھ غیر ملکی ارکان لاپتہ ہیں ۔ساجو انڈسٹریز کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ گزشتہ رات کی امدادی کارروائیوں کے نتیجے میں کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے اور 52افراد ابھی تک لاپتہ ہیں ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ چار جہاز ، جن میں ساجو سے وابستہ دو جہاز بھی شامل ہیں ، وقوعہ کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم خراب موسمی حالات اور بپھرتے ہوئے سمندر کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ترجمان نے کہاکہ ہمیں حقیقتاً ابھی تک اس بات کا بھی علم نہیں ہے کہ ان میں سے کتنے جان بچانے والی کشتیوں پر سوار ہو نے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔36سالہ پرانا ٹرالر پولاک کشتیوں کی ماہی گیری کررہا تھا کہ یہ طوفانی موسم میں ڈوب گیا ۔

متعلقہ عنوان :