نصف امریکیوں نے سی آئی اے کے تفتیشی حربوں کی حمایت کردی،سروے رپورٹ

بدھ 17 دسمبر 2014 08:33

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء)قریباً نصف امریکیوں کاخیال ہے کہ سی آئی اے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ کے قیدیوں پر تفتیش کے لئے اپنے کڑے حربوں کو استعمال کرنے میں حق بجانب تھی، یہ بات اس بدقسمت امریکی رپورٹ ، جس میں تشدد کی خوفناک تفصیلات کا انکشاف کیا گیا ہے ، کے چند روز بعد گزشتہ روز ایک عوامی جائزے میں بتائی گئی ہے۔گزشتہ ہفتے جاری کی جانیوالی امریکی سینٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کی القاعدہ کے ملزمان کی تفتیش ، جن میں زدوکوب کرنا ،ریکٹل ری ہائیڈریشن اور بے آرامی شامل ہیں۔

مسلمہ عربوں سے کہیں زیادہ بیہمانہ تھی اور ان سے کوئی مفید انٹیلی جنس حاصل نہیں کی جاسکی۔اس تحقیقاتی رپورٹ کے نتیجے میں بین الاقوامی طور پر مذمت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے لیکن امریکہ میں 51فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ سی آئی اے حربے حق بجانب تھے (29فیصد نے کہا نہیں) اور 56فیصد نے کہا کہ ان حربوں سے حاصل کی جانیوالی انٹیلی جنس کے نتیجے میں دہشت گردی کے حملوں کی روک تھام کی جاسکی، یہ بات پیوریسرچ سنٹر کے عوامی جائزے میں بتائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم سینٹ کی رپورٹ کے اجراء کے فیصلے کے بارے میں زیادہ شکوک و شبہات پائے گئے ہیں ، 42فیصد کا کہنا ہے کہ یہ درست اقدام تھا جبکہ 43فیصد کا کہنا ہے کہ یہ درست نہیں تھا،15فیصد کو علم ہی نہیں۔قومی سروے جمعرات سے اتوار تک کیا گیا اور اس میں 1001 بالغوں کی رائے لی گئی ۔